پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب نے قطر ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دس ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیے کیے جانے والے ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور دیگر ملزمان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرکے ایل این جی کا ٹھیکہ ایک کمپنی کو معمول سے زیادہ ریٹ پر دیا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔
ریفرنس کے مطابق اس کمپنی کو مارچ 2015 سے ستمبر 2019 تک 21 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا اور 2029 تک قومی خزانے کو 47ارب روپے کا نقصان ہو گا۔
ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے علاوہ تیل کی سرکاری کمپنی پی ایس او کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
قطر ایل این جی کیس: مفتاح اسماعیل کے لیے راستہ طویلNode ID: 429651
منگل کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اسلام آباد کو جیل سے احتساب عدالت میں پیش گیا۔ عدالت نے دونوں کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 دسمبر تک توسیع کر دی۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ 15 سال کی مدت کے لیے 16 ارب ڈالر کے معاہدے کو حتمی شکل دی تھی۔اس وقت وہ وفاقی وزیر پٹرولیم تھے۔
نیب نے انھیں جولائی جبکہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو اگست میں گرفتار کیا تھا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں