فیصلے پر عمل درآمد 2020 کی پہلی سہ ماہی سے ہوگا فوٹو: ٹوئٹر
سعودی عرب اور روس کی زیر قیادت تیل پیدا کرنے والے ممالک اوپیک پلس نے تیل کی پیداوار میں یومیہ مزید پانچ لاکھ بیرل کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے پر عمل درآمد 2020 کی پہلی سہ ماہی سے ہوگا۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق روس کے وزیر توانائی الیگزینڈر نوواک نے بتایا کہ’ اوپیک میں شامل ممالک اور تیل پیدا کرنے والے غیر رکن ممالک کے وزرائے توانائی کی خصوصی کمیٹی نے تیل پیداوار میں ریکارڈ کمی کی سفارش کی ہے‘۔
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ’ویانا میں اوپیک پلس کے اجلاس کے بعد حتمی بات کہی جا سکتی ہے‘۔
کویتی وزیر توانائی خالد الفاضل کے مطابق ’پیداوار میں کمی کا سمجھوتہ طے پا چکا ہے‘ تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
نئے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے وزرائے توانائی کی توثیق ضروری ہے۔ تیل پیدا کرنے والے ممالک کے مابین کمی کی تقسیم کا طریقہ کار بھی متعین کرنا پڑے گا۔
تیل پیداوار میں کمی کا مجموعی حجم یومیہ 1.7ملین بیرل ہوگا ۔ یہ عالمی پیداوار کا 1.7 فیصد ہے۔
اس سے قبل روس کے وزیر توانائی نے کہا تھا کہ’ روس اور سعودی عرب کو دو طرفہ اقتصادی تعاون اور عالمی سطح پر یکجہتی کی پالیسی پر عمل پیرا رہنا پڑے گا۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں