انڈیا کے دارلحکومت دہلی کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 43 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ دہلی کے علاقے رانی جھانسی روڈ پر واقع فیکٹری میں آگ لگنے سے 43 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں زیادہ تر مزدور تھے جو کہ فیکٹری میں سو رہے تھے۔ آگ اتوار کی صبح 5 بجے لگی۔
مزید پڑھیں
-
افغانوں کا علاج کرنے والا جاپانی ڈاکٹر قتلNode ID: 446576
-
بچوں کو دیے گئے کھانے میں مردہ چوہاNode ID: 446586
-
’رقص میں وقفہ‘ خاتون کو گولی مار دی گئیNode ID: 446991
دہلی کے دپٹی چیف فائر آفیسر سنیل جوشی نے اے ایف پی کو بتایا کہ اب تک 50 افراد کو متاثرہ فیکٹری سے زندہ نکالا گیا ہے۔ ان کے مطابق متاثرہ افراد مزدار اور فیکٹری ورکرز تھے جو کہ چار منزلہ عمارت کے اندر سو رہے تھے۔
ان کے مطابق صدر بازار کے گنجان آباد علاقے میں اندھیرے میں فیکٹری تک پہینچنا بہت ہی مشکل تھا۔
فیکٹری میں پھنسے کئی افراد کو بچالیا گیا ہے اور انہیں آر ایم ایل ہسپتال اور ہندو راؤ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق عمارت سکول بیگز اور پیکنگ مٹیریل سے بھرا ہوا تھا۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں لگ سکا ہے۔
صدر بازار کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس نے اے ایف پی کو بتایا کہ زندہ نکالے گئے تمام افراد کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال نے ابھی تک 40 افراد کے ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق ہسپتال میں داخل بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زندہ نکالے جانے والے افراد میں سے متعدد دھوئیں کی وجہ سے متاثر ہوگئے ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے فیکڑی میں آگ لگنے کے واقعے کو المناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ فائر مین آگ پر قابو کی کوشش کر رہے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
The fire in Delhi’s Anaj Mandi on Rani Jhansi Road is extremely horrific. My thoughts are with those who lost their loved ones. Wishing the injured a quick recovery. Authorities are providing all possible assistance at the site of the tragedy.
— Narendra Modi (@narendramodi) December 8, 2019