انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ایک تقریب کے دوران ’رقص میں وقفہ دینے پر‘ ایک خاتون پر گولی چلا دی گئی۔
ویڈیو پوسٹ کرنے والے ایک صارف شیو اروُور نے لکھا ہے کہ ’اتر پردیش میں ایک خاتون کو منہ پر اس لیے گولی مار دی گئی کیونکہ انہوں نے رقص کرنے میں وقفہ دیا تھا۔‘
ویڈیو میں دو خواتین کو رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور پیچھے سے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’گولی چل جائے گی‘۔
مزید پڑھیں
-
تیلنگانہ ریپ کیس، ’ایسے لوگوں کو سرعام مار دینا چاہیے‘Node ID: 446246
-
انڈیا میں ایک اور لڑکی کا ریپ، ’کیا یہ جرم کا موسم ہے‘Node ID: 446451
-
انڈین خاتون کے ریپ اور قتل کے ملزمان پولیس فائرنگ میں ہلاکNode ID: 446916
انڈین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ یکم دسمبر کو پیش آیا اور یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ’متاثرہ خاتون کی عمر 22 سال ہے اور انہیں جبڑے پر گولی لگی ہے لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔‘
واقعے میں دو اور افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔
گولیاں چلانے والے دو افراد کے نام سدھیر سنگھ اور پھول سنگھ ہیں جنہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
UP woman shot in the face because she ‘stopped dancing’ at wedding in UP’s Chitrakoot. You can hear men in the video saying ‘Goli chal jayegi’ and then ‘goli chala hi do’. She’s critical. pic.twitter.com/cIUzgFxqlo
— Shiv Aroor (@ShivAroor) December 6, 2019
انڈیا میں حالیہ دنوں میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور ان پر تشدد کے بے شمار واقعات منظرِ عام پر آئے ہیں۔
چند روز قبل اتر پردیش میں ایک خاتون اپنے خلاف مبینہ زیادتی کا ثبوت دینے عدالت جا رہی تھیں کہ راستے میں ملزمان نے انہیں آگ لگا دی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ’وہ کیس کی سماعت کے لیے عدالت جا رہی تھیں جب ان پر جنسی زیادتی کرنے والے دو ملزم اور تین اور افراد نے حملہ کیا۔‘
اس سے قبل شمال مشرقی ریاست بہار کے بکسر ضلعے میں ایک بچی کو مبینہ جنسی زیادتی کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور پھر اسے نذر آتش بھی کیا گیا۔
انڈیا کے مختلف علاقوں میں گذشتہ روز تلنگانہ ریاست کے دارالحکومت حیدرآباد میں ایک ویٹرنری ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف مظاہرے ہو رہے تھے۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں