جرمنی کی مقامی عدالت نے ایک انڈین جوڑے کو انڈیا کی انٹیلیجنس ایجنسی 'را‘ کے لیے جاسوسی کرنے پرسزا سنا دی ہے۔
جرمن پراسیکیوٹر کے مطابق انڈین جوڑا جرمنی کی سکھ کمیونٹی اور کشمیر کی تحریک کی جاسوسی کر رہا تھا۔
پراسیکیوٹر نے جوڑے کا نام منموہن س اور ان کی بیوی کنول ج بتایا۔ جرمنی کےقوانین کے مطابق ملزمان کی مکمل شناخت ظاہر نہیں کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
جرمنی میں انڈین جوڑے پر ’را‘ کے لیے جاسوسی کرنے پر فرد جرم عائدNode ID: 414601
-
’انڈیا کشمیر میں گرفتاریاں بند کرے‘Node ID: 447296
-
انڈیا: متنازع بل کے خلاف مظاہرےNode ID: 447671
عدالت نے من موہن س کو جاسوسی کرنے پر اٹھارہ سال قید کی سزا سنائی ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کو معاونت کے جرم میں انہیں 180 دن کی تنخواہ کے برابر جرمانہ کیا ہے۔
جرمن پراسیکیوٹر نے ایک بیان میں کہا کہ منموہن ایس نے جنوری 2015 کو را (ریسرچ اینڈ انالسسز ونگ) کے ایک افسر کو جرمنی کی سکھ کمیونٹی اور کشمیر کی تحریک کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
بیان کے مطابق را کے اس افسر کے ساتھ جولائی اور دسمبر 2017 کے دوران ہونے والی میٹنگز میں منموہن کی بیوی بھی شریک رہیں۔
بیان کے مطابق را کی جانب سے اس جوڑے کو کل 7200 یوروز کی ادائیگی کی گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈین جوڑے پر فرد جرم 28 مارچ کو عائد کی گئی تھی تاہم اس کا اعلان رواں برس اپریل میں کیا گیا۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں