Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیشنل کرکٹ تو لوٹ آئی مگر تماشائی نہیں

راولپنڈی کے برعکس کراچی میں تماشائیوں کی کی تعداد مایوس کن رہی۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں دس برس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ تو واپس آگئی ہے، لیکن سٹیڈیم کی جانب لوگوں کے آنے کا رجحان ابھی تک پوری طرح  نہیں لوٹا۔
شاید یہی وجہ ہے کہ کراچی میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز بھی شائقینِ کرکٹ کی آمد مایوس کن رہی اور 30 ہزار تماشائیوں کی گنجائش والے نیشنل سٹیڈیم میں جمعے کے روز محض دو سے تین ہزار لوگ میچ دیکھنے آئے۔
دن کے آغاز میں توقع کی جا رہی تھی کہ بعد نمازِ جمعہ شائقین کی آمد میں اضافہ ہوگا اور کل کی نسبت آج زیادہ لوگ آئیں گے، تاہم ایسا نہ ہوا۔

 

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نیشنل سٹیڈیم کراچی کے چار انکلوژرز میں داخلہ مفت رکھا گیا ہے، اور وی آئی پی انکلوژرز کے لیے بھی داخلہ ٹکٹ کی قیمت محض 50 روپے رکھی گئی ہے۔ پی سی بی کی جانب سے لوگوں کو میچ کی طرف راغب کرنے کے ان اقدامات کے باوجود دوسرے دن بھی لوگ میچ دیکھنے نہ آئے۔
اس کے علاوہ کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے بھی شہر کے تمام سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا کے لیے سٹیڈیم میں مفت داخلے کا اعلان کیا تھا اور تعلیمی اداروں کو پیغام بھجوایا تھا کہ وہ اپنے سٹوڈنٹس کو لے کر سٹیڈیم آئیں۔ جمعرات کے روز کچھ بچے سکول یونیفارم پہنے نظرآئے تھے مگر جمعے کے دن سکولوں کی جانب سے شرکت کم رہی۔
کراچی میں جاری ٹیسٹ میچ کے دوران سکیورٹی کے مثالی اقدامات ہیں اور اس مرتبہ لوگوں کو آسانی فراہم کرنے کے لیے صرف ایک سڑک بند کی گئی ہے، جبکہ سٹیڈیم کے سامنے سے گزرنے والی سڑک بھی عوام کے لیے کھلی ہے۔ لہٰذا شائقین رکشہ، ٹیکسی یا آن لائن سروس کے ذریعے نیشنل سٹیڈیم کے داخلی دروازے تک آسکتے ہیں، پھر بھی میچ میں شائقین کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے۔

امید کی جا رہی ہے کہ سنیچر اور اتوار کو لوگوں کی چھٹی ہوگی تو شاید زیادہ لوگ میچ دیکھنے سٹیڈیم آئیں۔ فوٹو: اردونیوز

اگر موازنے کے طور پر دیکھا جائے تو راوالپنڈی میں ہوئے پہلے میچ میں شائقین کی شرکت یقیناً کراچی سے کہیں زیادہ تھی، اور بارش سے متاثرہ میچ میں جب آخری روز کھیل ہوا تو سٹیڈیم شائقین سے بھر گیا تھا۔
کرکٹ مبصرین کا کہنا ہے کا راوالپنڈی سٹیڈیم نسبتاً چھوٹا ہے اس لیے وہاں کم لوگوں کے باوجود سٹیڈیم بھر گیا تھا، لیکن کراچی میں چونکہ سٹیڈیم کافی بڑا ہے اس لیے زیادہ خالی لگتا ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ سنیچر اور اتوار کو لوگوں کی چھٹی ہوگی تو شاید زیادہ لوگ میچ دیکھنے سٹیڈیم آئیں گے، اور تب میچ بھی سنسنی خیز مراحل میں داخل ہوجائے گا۔
یہاں یہ بات بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ کرکٹ کے شائقین عموماً تب آنا پسند کرتے ہیں جب پاکستان کی بیٹنگ چل رہی ہو۔ پہلے دن جب پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ شروع کی تھی تو لوگوں نے سٹیڈیم کا رخ کیا تھا، تاہم مایوس کن آغاز کی وجہ سے مزید لوگ نہ آئے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کرکٹ کے شائقین عموماً تب آنا پسند کرتے ہیں جب پاکستان کی بیٹنگ چل رہی ہو۔ فوٹو: اے ایف پی

بہت سے شائقین اس لیے بھی مایوس نظر آئے کیونکہ فواد عالم کو نہیں کھلایا گیا تھا۔ باقی لوگ بابر اعظم کی بیٹنگ دیکھنے آئے تھے، جب وہ آؤٹ ہوئے تو لوگوں نے جانا شروع کر دیا۔
سنیچر کے روز میچ کا تیسرا دن ہوگا اور توقع ہے کہ پاکستان اپنی دوسری اننگز کی بیٹنگ کرے گا، امید کی جا رہی ہے کہ لوگ ٹیم کی بیٹنگ دیکھنے آئیں گے، دیکھنا یہ ہے کہ ٹیم ان کی توقعات پر کتنا پورا اترتی ہے۔

شیئر: