پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی ہے۔
درخواست میں لکھا گیا ہے کہ مریم نواز کا نام بغیر نوٹس دیے ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا اور یہ کہ اس لسٹ میں نام شامل کرنے کا میمورنڈم بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ حکومت اس اقدام کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔
مزید پڑھیں
-
ضمانت کے دوسرے دن بھی مریم نواز رہا نہ ہو سکیںNode ID: 441731
-
بیرون ملک جانے کی ایک اور اجازت طلبNode ID: 447146
-
مریم نواز آج کل ٹوئٹر پر کیا لائیک کر رہی ہیںNode ID: 449261
اس میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک ایک بار چھ ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
اس سے قبل مریم نواز نے دسمبر 7 کو عدالت میں درخواست دی تھی۔ تاہم دسمبر 9 کو جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں ایک دو رکنی بینچ نے اس درخواست کو مسرد کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی نظر ثانی کمیٹی کو معاملے پر سات دنوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب وزارت قانون کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے ہٹانے یا نہ ہٹانے سے متعلق تجاویز مرتب کر لی گئی ہیں۔ ترجمان وزارت قانون کے مطابق اس حوالے سے منگل کو کابینہ کے اجلاس میں تجاویز پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
مریم نواز کے والد نواز شریف جو کہ العزیزیہ ریفرنس میں سات سال کی سزا بھگت رہے تھے اور چوہدری شوگر ملز کیس مین نیب کی حراست میں تھے، طبیعت خرابی کے بعد عدالت کی جانب سے دو ماہ کی سزا معطلی اور ای سی ایل سے نام نکلنے کے بعد لندن جا چکے ہیں اور وہاں زیر علاج ہیں۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں