پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بیرون ملک جانے کی اجازت مانگ لی ہے۔
مریم نواز نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے ہائی کورٹ میں اپنا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
درخواست میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے، چئیرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مریم نواز کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا گیا جب وہ اپنی بیمار ماں کی تیمارداری کے لیے لندن میں موجود تھیں۔
مریم نواز نے پٹیشن میں 6 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ان 6 ہفتوں کا وقت بیرون ملک روانگی کے دن سے شروع کیا جائے۔
مزید پڑھیں
-
کیا مریم نواز اب خاموش رہیں گی؟Node ID: 441616
-
نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت: اب آگے کیا ہوگا؟Node ID: 443676
-
نواز، مریم عدالت میں حاضری سے مستثنیٰNode ID: 444601
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانےکے باوجود بیرون ملک سے والد کے ساتھ واپس آئیں۔
نیب سیاسی انتقام کے طور پر ان کے خلاف مقدمات بنا رہا ہے۔ احتساب عدالت انھیں ایسے ہی ایک مقدمے میں بری بھی کر چکی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’ان کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا جو کہ غیر قانونی اقدام ہے۔ وہ مسلسل عدالتوں میں پیش ہوتی رہی ہیں۔ اس لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے حتمی فیصلے تک بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔‘
مریم نواز کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔
مریم نواز کے والد نواز شریف جو کہ العزیزیہ ریفرنس میں سات سال کی سزا بھگت رہے تھے اور چوہدری شوگر ملز کیس مین نیب کی حراست میں تھے، طبیعت خرابی کے بعد عدالت کی جانب سے دو ماہ کی سزا معطلی اور ای سی ایل سے نام نکلنے کے بعد لندن جا چکے ہیں اور وہاں زیر علاج ہیں۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں