Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یکم جنوری سے نافذ ہونے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟

تجارتی مراکز چوبیس گھنٹے کھلیں گےفوٹو :ٹوئٹر
سعودی اداروں اور محکموں نے 2019 کے دوران کئی قوانین، قراردادیں اور ضوابط جاری کیے تھے ان پر عملدرآمد بدھ یکم جنوری 2020 بدھ سے ہوگا۔
الوطن اور اخبار 24 کے مطابق کئی اہم فیصلوں پر یکم جنوری سے عملدرآمد شروع کیا جا رہا ہے۔
تجارتی مراکز چوبیس گھنٹے کھلیں گے
سعودی کابینہ نے جولائی 2019 کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ تجارتی مراکز چوبیس گھنٹے کھولے جاسکتے ہیں۔ جو تجارتی مراکز مقررہ شرائط پوری کریں گے انہیں چوبیس گھنٹے کھولا جاسکے گا۔ وزیر بلدیات و دیہی امور تجارتی مراکز کو 24گھنٹے کھولنے کے لیے فیس مقرر کریں گے۔

 سرکار صنعتی اداروں میں غیر ملکی کارکنان پر مقررہ فیس ادا کرے گی۔فوٹو: اے ایف پی

صنعتی کارکنوں پر فیس کی معافی
 وزارت محنت و سماجی بہبود نے سعودی کابینہ کے فیصلے کے بموجب اعلان کیا تھا کہ یکم جنوری 2020سے سعودی سرکار ہی صنعتی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنان پر مقررہ فیس ادا کرے گی۔ یہ فیصلہ ان صنعتی اداروں کے کارکنان پر نافذ ہوگا جن کے لائسنس وزرات صنعت و معدنیات نے جاری کیے ہوں گے۔ یہ سہولت 5برس تک کے لیے ہوگی۔
انشورنس کارڈ کے بجائے اقامہ
سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل کے فیصلے کے مطابق یکم جنوری سے کسی بھی غیر ملکی کو کسی بھی اسپتال یا ہیلتھ سینٹرز سے علاج کی سہولت حاصل کرنے کے لیے ہیلتھ انشورنس کارڈ دکھانا ضروری نہیں ہوگا۔ اقامہ کارڈ دکھا کر ہیلتھ انشورنس کی سہولت حاصل کی جاسکے گی۔ 
یہی ضابطہ سعودیوں پر بھی نافذ ہوگا۔ وہ ہیلتھ انشورنس کارڈ دکھائے بغیر قومی شناختی کارڈ کی بنیاد پر ہی ہیلتھ انشورنس سہولت حاصل کرسکیں گے۔

یکم جنوری سے اقامہ کارڈ دکھا کر ہیلتھ انشورنس کی سہولت حاصل کی جاسکے گی۔ فوٹو :ٹوئٹر

زکوٰة کا نیا لائحہ عمل
محکمہ زکوٰة و آمدنی نے واضح کیا تھا کہ زکوٰة کا نیا لائحہ عمل غیر ملکی سرمایہ کاروں پر لاگو نہیں ہوگا۔ یہ صرف سعودی شہریو ںاور مملکت میں مقیم خلیجی باشندوں پر نافذ ہوگا۔ یکم جنوری 2020سے ہوگا۔ غیر ملکی سرمایہ کار سے انکم ٹیکس کی وصولی پر ہی اکتفا کیا جائے گا۔
نائٹ ڈیوٹی
وزیر محنت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے فیصلہ کیا تھا کہ رات 11بجے سے لیکر صبح 6بجے تک نائٹ ڈیوٹی شمار ہوگی۔ نائٹ ڈیوٹی لینے والے ادارے پر رات ڈیوٹی دینے والے ملازم کے خصوصی حقوق ہوں گے۔ ڈیوٹی دینے والے کے فرائض بھی ہوں گے۔ اس کا نفاذ بھی یکم جنوری 2020سے ہوگا۔
مخصوص خوردنی تیل کے استعمال پر پابندی
وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے یکم جنوری 2020 سے مخصوص خوردنی تیل کا استعمال بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سعودی ایف ڈی اے نے کھانے پینے کی چیز یں درآمد کرنے اور بنانے والوں سے کہا ہے کہ وہ اس کی پابندی کریں۔ نفاذ نئے سال کے شروع سے ہوگا۔

سعودی شہری اور کمپنیاں صرف 3 ہوائی اڈوں کے راستے  پرندے درآمد کرسکیں گے۔فوٹو :ٹوئٹر

پرندوں کی درآمدکے لیے شرائط
وزارت ماحولیات و پانی و زراعت کی مقررہ کردہ شرائط کے مطابق یکم جنوری 2020 سے سعودی شہری اور کمپنیاں صرف 3 ہوائی اڈوں کے راستے زندہ پرندے درآمد کرسکیں گے۔ ان میں آرائشی پرندے اور مرغیاں شامل ہیں۔
 دمام کے کنگ فہد ایئرپورٹ، القصیم کے امیر نایف انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ منورہ کے امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہی سے مرغیاں اور آرائشی پرندے لائے جاسکیں گے۔
ٹیکسی سروس کی سعودائزیشن
یکم جنوری 2020 سے ’ الاجرة الخاصة ‘(ٹیکسی سروس) کے تمام ڈرائیور سعودی ہوں گے۔ پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے وزارت محنت و سماجی بہبود کے ساتھ اتفاق پیدا کرکے اعلان کیا تھا کہ ’ الاجرة الخاصة ‘(ٹیکسی سروس) میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو 2019 کے اختتام تک رعایت دے دی جائے۔

’ الاجرة الخاصة ‘(ٹیکسی سروس) کے تمام ڈرائیور سعودی ہوں گے۔فوٹو: اے ایف پی

لیب ایکسپرٹ کا پیشہ
سعودی ہیلتھ اسپشلائزیشن بورڈ نے فیصلہ کیا تھا کہ یکم جنوری 2020 سے لیب ایکسپرٹ کا پیشہ سعودیوں کے لیے مختص ہوگا۔ کسی غیر ملکی کو اس پیشے پر کام کی اجازت نہیں ہوگی۔
 

شیئر: