سعودی بجلی کمپنی کے مطابق سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے پہلے مرحلے کا آغاز مارچ 2020 سے مختلف شہروں میں کیا جائے گا۔
سب سے پہلے کم آمدنی والے گھروں سے شروعات ہوگی۔ جبکہ اگلے مرحلے میں تجارتی مراکز، دکانوں، مارکیٹوں، فیکٹریوں، کارخانوں اور دفاتر میں سمارٹ میٹر لگائے جائیں گے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی بجلی کمپنی نے سمارٹ میٹرز کے حوالے سے تفصیلات جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی صارف سے پرانے میٹر کی جگہ سمارٹ میٹر لگانے پر اضافی چارجز نہیں لیے جائیں گے۔
’منصوبے کا مقصد کاروبار نہیں بلکہ بجلی کی کارکردگی کو بہتر اور زیادہ مؤثر بنانا، بجلی میٹرز کی ریڈنگ کو آسان بنانا اور بجلی بل کو زیادہ معتبر بنانا ہے۔‘
سمارٹ بجلی میٹرز منصوبے کا دائرہ میٹرز کی تنصیب تک محدود نہیں ہوگا۔ اس کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ بھی مہیا کیا جائے گا۔ بجلی کے پرانے کیبنٹ تبدیل ہوں گے۔ ہر تین سال میں اصلاح و مرمت بھی ہوگی۔
سعودی بجلی کمپنی کا کہنا ہے کہ فروری 2020 سے میٹرز کی تنصیب شروع کر دی جائے گی۔ ملک بھر میں ایک کروڑ میٹرز نصب ہوں گے، جن کی مجموعی لاگت 9.56 ارب ریال ہوگی۔
بجلی کمپنی سمارٹ میٹرز کے پروجیکٹ کی فنڈنگ کمپنی ذاتی ذرائع سے کرے گی۔ یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ 35 فیصد سمارٹ میٹرز سعودی ساختہ ہوں گے۔
منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت 3.5 ملین میٹرز نصب ہوں گے۔ دوسرا مرحلہ ستمبر 2020 کے آخر میں مکمل ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں سمارٹ میٹرز کی تعداد پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
تیسرا مرحلہ دسمبر2020 کے آخر میں مکمل ہوگا۔ اس وقت تک نصب میٹرز کی تعداد 80 لاکھ تک ہوجائے گی۔ آخری مرحلہ جو مارچ 2021 میں مکمل ہو گا نصب میٹرز کی مجموعی تعداد ایک کروڑ تک پہنچ جائے گی۔