"والد زندہ رہیں وگرنہ اسے ذبح کردونگا" کویتی کی نرس کو دھمکی
"والد زندہ رہیں وگرنہ اسے ذبح کردونگا" کویتی کی نرس کو دھمکی
جمعرات 2 جنوری 2020 14:23
سعودی عرب میں طبی عملے کو نقصان پہنچانے پر بھاری جرمانہ اور قید کی سزا دی جاتی ہے ۔ فوٹو ۔ سوشل میڈیا
کویتی نوجوان نے اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کی نرس کو یہ کہتے ہوئے یرغمال بنا لیا کہ " والد زندہ رہیں وگرنہ اسے ذبح کردونگا" ۔ملزم نے نرس کو یرغمال بنا کر اس کے گلے پر چھری رکھتے ہوئے طبی عملے کو دھمکی دی کہ اگر کوئی قریب آیا تو نرس کو ذبح کردوں گا۔
طبی عملے کی مداخلت اور حملہ آور کے والد کی طبیعت بہتر ہونے پر نرس کی جان چھوٹی ۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے حملہ آور کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔
لوگوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے واقعات کی مکمل روک تھام کے لیے سخت قانون سازی کی جائے تاکہ طبی عملے کو تحفظ فراہم کیاجاسکے ۔
کویتی اخبار الرائی کے مطابق الجھراء جنرل اسپتال میں ایک کویتی نوجوان اپنے معمر والد کو لایا جو بے ہوش تھے ۔ اسپتال کا عملہ معمر شخص کو فوری طور پر ایمرجنسی روم میں لے گیا اسی اثناء کویتی نے جیب سے چاقو نکالا اور قریب ہی کھڑی فلیپائنی نرس کو پکڑ کر چاقو اسکی گردن پر رکھ دیا۔
کویت میں طبی عملے پر دست درازی کرنیوالوں کیخلاف سخت قانون سازی کرنے کا مطالبہ ۔ فوٹو ، الرائی اخبار
ملزم نے دوسرے ہاتھ سے نرس کو مضبوطی سے پکڑے رکھا تاکہ وہ بھاگ نہ سکے ۔ وہاں موجود طبی عملہ شدید مشکل کا شکار ہو گیا ۔ عملہ 2 گروپ میں بٹ کیا ایک گروپ نوجوان کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا تھا جبکہ دوسرا اس کے والد کو طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہو گیا۔
ڈاکٹروں نے حملہ آور کو سمجھایا مگر وہ صرف یہی کہتا رہا " میرے والد زندہ رہنے چاہیں وگرنہ اسے ذبح کردوں گا " ۔
اخبار کا کہنا تھا کہ مریض کو ہوش آنے پر ڈاکٹرو ں نے اسے بتایا جس پر حملہ آور نے نرس کو چھوڑا اور اپنے والد کی جانب متوجہ ہو گیا ۔ اسی دوران اس کے ہاتھ سے چاقو بھی لے لیا گیا ۔
اسپتال انتظامیہ نے حملہ آور کے خلاف تھانے میں رپورٹ درج کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس قسم کے واقعات کا مستقل بنیادوں پرتدارک کیاجائے تاکہ طبی عملے کو مکمل طور پر تحفظ دیا جاسکے ۔
واضح رہے سعودی عرب میں بھی اس قسم کے متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد وزارت صحت کی جانب سے قانون سازی کی گئی کہ جو بھی طبی عملے کے بدتمیزی یا دست درازی کرے گا اسے قید اور بھاری جرمانے کی سزا دی جائے گی ۔
مذکورہ قانون سازی کے بعد سعودی عرب میں ایسے واقعات نہ ہونے کے برابر ہو گئے ہیں۔ تمام اسپتالوں اور طبی مراکز میں وزارت صحت اور وزارت داخلہ کی جانب سے مذکورہ قانون کی نقول لگائی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی طبی عملے کو کسی قسم کی اذیت دینے کے بارے میں سوچے بھی نہیں ۔