پودوں پر لدے سفید پھولوں کی خوشنمائی دیدہ زیب ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے تاریخی شہر طائف کے جنوب میں ایسے کھیت بھی ہیں جہاں ان دنوں بادام کی فصل اپنی خوبصورتی بکھیر رہی ہےاور پودوں پر لدے سفید پھولوں کی خوشنمائی دیدہ زیب ہے۔ عنقریب ربیع کی فصل پک کر تیار ہونے والی ہے۔
سعودی خبر ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس علاقے میں تحقیق اور تجربات کے طور پر بادام کی کاشت کی گئی ہے اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بادام کی اعلی فصل کے لیے یہ علاقہ انتہائی مناسب ہے لیکن ممکن ہے کہ کسی اور علاقے میں آب و ہوا یا موسمی تناظر کے مدنظر کوالٹی کے لحاظ سے فصل اس قدر بہتر نہ حاصل ہو سکے۔
ایس پی اے کے نمائندے نے طائف کے جنوب میں واقع پہاڑوں کے درمیان زرعی اراضی کا دورہ کیا جہاں بادام کے 50 سے 60 ہزارخوبصورت پودے موجود ہیں۔ اس دوران وہاں متعدد کاشت کاروں سے گفتگو بھی ہوئی۔
کاشت کار عبداللطیف المالکی نے بتایا کہ بادام کی کاشت کا ابتدائی مرحلہ کا ربیع کی فصل کی آمدکے ساتھ ہی شروع ہو جاتاہے۔شروع میں پودے پرسفید رنگ کے پھول نمودار ہوتے ہیں جو چند دنوں میں پھولوں کا رنگ تبدیل ہو کر سبز ہوجاتا ہے اور آخری مرحلے میں سرمئی رنگ میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو فصل پکنے کی نشانی ہے۔
ایک اور کاشتکار عبدالرحمن الثقفی کے مطابق یہاں پر پیدا ہونے والے خاص قسم کے بادام بیش قیمت ہوتے ہیں اور ابتدائی طور پر ان کے نرخ عموما 200 تا 300 ریال فی کلو کے حساب سے ہوتے ہیں جبکہ چھانٹی اور پیکنگ کے عمل کے بعد ان کی قیمت 900 ریال فی کلو تک پہنچ جاتی ہے۔
وہاں موجود کاشتکار سعد الحارثی نے بتایا کہ کبھی کبھی لوگ بادام کو مکمل طور پر پکنے سے پہلے ہی کھانا پسند کرتے ہیں، اسے قضیم کہا جاتا ہے۔
عرب ضیافت میں بادام کی خاص اہمیت ہے اورمیزبان کی جانب سے بادام کو اپنے ہاتھوں سے توڑ کر مہمانو ں کو پیش کرنا عمدہ مہمان نوازی میں شامل ہوتا ہے۔
سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں