الدایر کمشنری، جہاں دنیا کی بہترین کافی کاشت ہوتی ہے
جازان میں اس سال کافی کی پیداور500 ٹن تک بڑھانے کی توقع ہے ( فوٹو: سبق)
کافی اور عربی قہوہ کے شوقین دنیا بھر میں موجود ہیں مگر ان میں سے بیشتر کو نہیں معلوم کہ کافی کے 77 ہزار درخت جازان ریجن کی چھ کمشنریوں میں ہیں جہاں گزشتہ سال 227 ٹن کی پیداوار پوری دنیا میں برآمد کی گئی۔
انہیں یہ بھی معلوم نہیں ہوگا کہ جازان میں اس سال کافی کی پیداور 500 ٹن تک بڑھانے کی توقع ہے۔
اور یقینا یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ آرامکو جو دنیا میں تیل کی سب سے بڑی کمپنی ہے، نے یہاں کافی کی پیداوار کے لیے جدید طرز کی فیکٹری قائم کی ہے۔
ہم بات کر رہے ہیں جازان ریجن کے مشرق میں ایک کمشنری کی جس کا نام الدایر ہے۔ یہ بلند وبالا پہاڑوں میں گھرا ہوا علاقہ ہے جہاں کا موسم معتدل اور بارشیں بے تحاشا ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس علاقے کو جنوب کا ہیرا کہا جاتا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق الدایر کا نام اس وقت میڈیا میں آیا جب یہاں کے باسی عربی قہوہ کے پودے اگانے میں کامیاب ہوگئے۔ یہاں پیدا ہونے والی کافی کو ’الخولانی‘ کہا جاتا ہے۔ الخولانی کافی عربی قہوہ کی بہترین قسم مانی جاتی ہے۔
اب حکومتی سرپرستی میں گزشتہ چند سال یہاں پیدا ہونے والی کافی کو عالمی مارکیٹ میں نہ صرف متعارف کرایا گیا ہے بلکہ اس کی برآمدات کا حجم 6 ملین ریال تک ہوگیا ہے۔
حکومت نے مقامی آبادی کو کافی کی پیداوار بڑھانے کے لیے خصوصی تربیت کے علاوہ جدید ترین آلات بھی فراہم کیے ہیں۔ اب بہت جلد سعودی عرب عربی قہوہ برآمد کرنے والاسب سے بڑا ملک بن جائے گا۔ اس کے ساتھ جازان اور خاص طور پر اس کی الدایر کمشنری کو دنیا میں نئی شہرت ملے گی۔