Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گدھے کا گوشت؟ ’کراچی میں لاہور کے ذائقوں کا چرچا‘

یہ پتہ نہیں چل سکا کہ گدھوں کو ذبح کس نے اور کہاں کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
کراچی کے علاقے کلفٹن کی کچرا کنڈی میں تین گدھوں کے سر اور آلائشیں ملی تھیں جسے بعد میں میونسپلٹی والے اٹھا لے گئے مگر لوگوں میں اس حوالے سے اضطراب پایا جا رہا ہے اور پولیس بھی اس بات کا کھوج لگانے میں لگی ہوئی ہے کہ آخر گدھوں کا گوشت گیا کہاں؟
جمعے کو علاقہ مکینوں کی جانب سے کچرا کنڈی میں گدھے کے سر اور آلائشوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی جانب سے کچرا اٹھانے والے عملے نے کچھ ہی دیر میں تمام آلائشیں اٹھا لیں مگر تب تک کچرا کنڈی کی تصاویر اور وڈیوز سوشل میڈیا پر چلنا شروع ہوگئی تھیں۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور ارد گرد لوگوں سے پوچھ تاچھ کی تاہم ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ گدھوں کو ذبح کس نے اور کہاں کیا تھا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے نہایت معنی خیز بحث کا آغاز ہوگیا ہے جس میں کراچی والے گدھوں کے ذبح ہونے کا ملبہ لاہوریوں پر ڈال رہے ہیں، جبکہ لاہور والے کراچی کے لوگوں سے پوچھ رہے ہیں انہیں کھانوں میں لاہور کا ذائقہ کیسا لگ رہا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل لاہور میں بڑی مقدار میں گدھے کی کھالیں ملنے اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ریستورانوں میں مضرِ صحت گوشت کی فروخت کے بعد اس بات کا خوب چرچا ہوا تھا کہ لاہور والوں کو مبینہ طور پر گدھے کا گوشت کھلایا جا رہا ہے۔
کراچی کی رہائشی فریحہ بلوچ کا کہنا ہے’لگتا ہے کہ لاہور کے ریستورانوں کی برانچ کراچی میں کھل رہی ہیں۔‘ کتنے کراچی والے تو یہ ماننے کو تیار ہی نہیں کہ یہ واقعہ اور اسکی تصاویر کلفٹن کے علاقے کی ہیں، اور اس بات پر بضد ہیں کہ ہو نا ہو یہ واقعہ لاہور کا ہے اور کراچی کا نام خراب کرنے کی سازش ہے۔

کراچی والے گدھوں کے ذبح ہونے کا ملبہ لاہوریوں پر ڈال رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کلفٹن کے علاقے میں بوٹ بیسن اور ڈیفینس میں دو دریا کی مشہور فوڈ سٹریٹس اس جگہ سے محض چند کلومیٹر دور ہے جہاں سے گدھے کی آلائشیں ملیں، سو لوگ یہ باتیں بھی کر رہے ہیں کے وہ ان فوڈ سٹریٹس میں نہیں جائیں گے۔ کلفٹن کے علاقے میں نوکری کرنے والے اسامہ محمود کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے دوست اب گھر سے لنچ کے کر آئیں گے، پہلے وہ باہر سے کھا لیتے تھے۔
ایک اور شہری محسن علی کا کہنا ہے کہ لاہور میں گوشت کی سپلائی میں کمی آرہی تھی تو کراچی سے سپلائی کی جا رہی ہے، جبکہ نصرت زہرہ کا کہنا ہے کہ گدھوں کا گوشت شاید چین کے شہریوں کو کھلانے کے لیے ہے۔
گذشتہ سال اپریل میں پولیس نے کراچی سے چند افراد کو گرفتار کیا تھا جن پر گدھے اور کتوں کی کھالیں بیچنے کا الزام تھا، اس وقت بھی یہی سوال اٹھایا گیا تھا کہ جن جانوروں کی کھالیں بیچی جا رہی ہیں، ان کا گوشت کہاں ہے۔ 

شیئر: