چین کے شہر ووہان میںپھوٹ پڑنے والے وبائی مرض ' کرونا ' کے خوف نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ چین میں اس مہلک مرض سے اب تک 170ہلاکتیں ریکارڈ کی جاچکی ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد ہزاروںمیں ہے۔
کرونا کے وبائی وائرس کے حوالے سے سعودی عرب میں چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء کے بارے میں تاجروں اور صارفین میں بھی شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
اس حوالے سے وزارت صحت نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ' چین سے درآمد کیے جانے والے سامان سے کرونا وائرس منتقل ہونے کا خدشہ نہیں'
وزارت صحت کا مزید کہنا تھا کہ' اب تک کی طبی تحقیق میں اس امر کی وضاحت کی گئی ہے کہ چین سے درآمد کیے جانے والے سامان تجارت کے ذریعے کرونا وائرس منتقل نہیں ہوسکتا'۔
![](/sites/default/files/pictures/January/37286/2020/152311-1694090448.jpg)
وزارت کا کہنا تھا کہ وائرس سے بچائوکے لیے تمام سرحدی چوکیوں اور بندرگاہوںپر امور صحت کے اداروں کو چوکس کر دیا گیا ہے جہاں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر طبی عملے کی مستقل ڈیوٹی لگائی گئی ہے جو چین سے بلخصوص اور دیگر ممالک سے ہو کر آنے والے مسافروں کا بھی طبی معائنہ کرتے ہیں۔
واضح رہے سعودی عرب کے تمام سرکاری اورنجی اسپتالوں میں کرونا وائرس سے بچائو کے لیے ہدایات نامے آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔اسپتالوں کی انتظامیہ کوبھی اس ضمن میں خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی مشتبہ کیس آنے پر فوری طور پر وزارت صحت کے کنٹرول روم میں اطلاع کی جائے۔
![](/sites/default/files/pictures/January/37286/2020/5e3268b8cef81.jpg)
اطلاعات کے مطابق چین میں وبائی صورت اختیار کرجانے والا وائرس اب تک دنیا کے 19 ممالک تک پہنچ چکا ہے ۔ عربی ویب نیوز 'سبق ' کی اطلاع کے مطابق ہندوستان اور فلیپائن میں بھی 'کرونا ' وائرس سے مبتلا مریض کی تصدیق کی گئی ہے۔
، سبق نیوز