Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوآئی سی نے امریکی امن منصوبہ مسترد کردیا

ہنگامی اجلاس جنرل سکریٹریٹ جدہ میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ہو ا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ امن منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
او آئی سی نے پیر کو جدہ اجلاس میں واضح کیا ’ہماری تمام رکن ممالک سے اپیل ہے کہ وہ امریکی امن منصوبے سے کسی طرح کا کوئی تعاون نہ کریں اور کسی شکل میں اس پر عمل درآمد کے حوالے سے امریکی حکومت کے ساتھ کوئی معاملہ نہ کریں۔‘
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی ایگزیکٹیو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس جنرل سکریٹریٹ جدہ میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ہوا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا وہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں (فوٹو: ٹوئٹر)

اجلاس میں 28 جنوری کو امریکی حکومت کی جانب سے مشرق وسطیٰ امن منصوبے کے اعلان کے بعد مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کے حوالے سے تبدیلیوں پر او آئی سی کا موقف متعین کرنے کے لیے غور کیا گیا۔ 
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے تمام مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور ان کے منصفانہ کاز کا بھرپور ساتھ دیں۔
اماراتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے اپنے خطاب میں کہا ’امارات، مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی مدد کرتا رہا ہے، کر رہا ہے اور آئندہ بھی اپنا یہ تاریخی کردار برقرار رکھے گا۔‘

رکن ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ امریکی امن منصوبےسے متعلق تعاون نہ کریں (فوٹو: ٹوئٹر)

سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین نے اپنے خطاب میں واضح کیا ’ فلسطین اور بیت المقدس کا مسئلہ امن مسلمہ کا بنیادی مسئلہ تھا، ہے اور رہے گا۔ یہ او آئی سی کی ترجیحات میں سرفہرست ہے‘۔
’فلسطینی عوام کے حوالے سے اپنے اصولی اور غیر متزلزل موقف کا اعادہ ضروری سمجھتے ہیں۔ فلسطینی عوام کو اپنے جائز قومی حقوق کی بازیابی کے لیے منصفانہ جدوجہد کا حق تھا، ہے اور رہے گا‘۔
انہوں نے مزید کہا’فلسطینیوں کو خود مختار ریاست کے قیام کا حق ہے۔ اس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ اس کا انہیں حق ہے۔امن و استحکام اور انصاف کے لیے بین الاقوامی جدوجہد کی تائید و حمایت کے حوالے سے ہم سب متفق ہیں۔ یہ ہمارا مشترکہ موقف ہے‘۔ 
ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین نے یقین دلایا ’ او آئی سی مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل کی کوشاں ہر بین الاقوامی جدوجہد کے ساتھ ہے۔ او آئی سی ہر ایسے بین الاقوامی مشن کی حمایت کرتی رہے گی جو بین الاقوامی قانون کی بالادستی کا محافظ ہو اور خطے میں جامع اور منصفانہ امن کا باعث ہو‘۔

عالمی فورمز پر فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ کو اکھٹے اٹھایا جائے (فوٹو: ٹوئٹر)

او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب رضوان سعید شیخ نے اپنے خطاب میں کہا، او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز پر فلسطین اورکشمیر کے مسئلہ کو اکھٹے اٹھایا جائے۔ دونوں کا تعلق حق خود ارادیت سے ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’فلسطین اور کشمیر دیرینہ حل طلب تنازعات ہیں اور اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں‘۔
،پاکستانی عوام فلسطینیوں کے ساتھ گہری ہمدردی رکھتے ہیں کیوں کہ ہمارے کشمیری بھائی بھی اسی طرح کی آزمائش سے گزر رہے ہیں‘۔

شیئر: