سوشل میڈیا صارفین اپنے گردوپیش رونما ہونے والے بڑے بڑے واقعات پر تو نظر رکھتے ہی ہیں، تاہم انسانی زندگیوں سے متعلق بظاہر ’معمولی‘ واقعات بھی انہیں اپنی جانب متوجہ کر لیتے ہیں۔
ٹوئٹر پر کراچی کے ایک محنت کش بچے کی ویڈیو شیئر ہوئی تو سبھی اس کی ہمت کے معترف دکھائی دیے۔
مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں ایک معصوم صورت بچہ اپنی مجبوری بیان کر رہا ہے کہ اتنی چھوٹی عمر میں اسے کام کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ مختلف سوشل میڈیا صارفین نے بچے کی تصاویر بھی شیئر کیں۔
بچوں کی غربت دیکھی نہی جاتی - کیا ریاست بیٹے کی کفالت کرے گی @ImranKhanPTI
— Mehnaz Akber Aziz (@MehnazAkberAziz) February 5, 2020
کراچی سے تعلق رکھنے والے ریاض سہیل نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ زاہد نامی یہ بچہ گلبرگ ٹاؤن کراچی میں واقع مامجی ہسپتال کے باہر سموسے فروخت کرتا ہے، جب کہ صبح کے اوقات میں ایک مقامی سکول میں چوتھی کلاس کا طالب علم ہے۔
بچے کی معاشی مجبوری پر تبصرہ کرتے ہوئے کچھ صارفین نے اسے چائلڈ لیبر کا موضوع بنایا، کچھ نے حکومتی شخصیات کو ٹیگ کر کے بچے کی امداد کا مطالبہ کیا، تاہم اکثریت بچے کی محنت کی تعریف کرتے دکھائی دیے۔
ثانیہ عباسی نامی صارف نے لکھا ’اپنی زندگی سے ہزار شکایات تھیں مگر یہاں میں خاموش ہو گئی۔‘
اپنی زندگی سے ہزار شکایات تھیں مگر یہاں میں خاموش ہو گئی ..... pic.twitter.com/91sHRrP6AR
— Sania Abbasi (@saniaabbasi01) February 6, 2020
زاہد کے متعلق گفتگو دیکھ کر کچھ صارفین چائلڈ لیبر پر شکوہ کناں بھی دکھائی دیے۔ خرم قریشی نے لکھا کہ کیا اب ہم چائلڈ لیبر پر خوش ہوں گے؟
تاہم بہت سے ایسے بھی تھے جنہیں زاہد کے اعتماد اور خوف سے عاری رویے نے متاثر کیا۔
اویس نامی صارف نے اسی بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ’منفی رخ پر ہی اصرار کیوں، وہ اپنے اہلخانہ کے لیے کام کر رہا ہے، بھیک تو نہیں مانگ رہا۔‘
زاہد کی دل جیت لینے والی مسکراہٹ نے بہت سارے صارفین کو تعریفی کلمات کہنے پر مجبور کیا۔
مہرین نے لکھا ’بچہ اتنا پیارا ہے کہ میں پوری ویڈیو دیکھنے پر مجبور ہو گئی۔ پڑھنے اور محنت سے کام کرنے کے باوجود بااعتماد مسکراہٹ اور مثبت رویہ ہے۔ کاش ہم چائلڈ لیبر سے پیچھا چھڑا سکتے تاہم جب تک ایسا نہیں ہو سکتا ہمیں ان کا احترام اور مدد کرنی چاہیے۔‘
زاہد جیسے ایسے بے شمار بچے ہیں جن کا بچپن ملکی نظام کی کمزوریوں کی وجہ سے قربان ہو رہا ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں