انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے وفاق اور سندھ حکومت سے صحافی عزیز میمن کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں ایچ آر سی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ عزیر میمن کے قاتلوں کو سزا دی جائے۔
اپنے بیان میں کمیشن نے عزیر میمن کے قتل پر دکھ کا اظہار بھی کیا ہے۔ کمیشن کے مطابق عزیر میمن نے اپنے قتل سے پہلے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کچھ مخصوص شخصیات کا نام لیا تھا کہ وہ ان کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کراچی میں خاتون صحافی کا پر اسرار قتل
Node ID: 90496
-
-
’اب کسی بیٹے کو کیمرہ مین نہیں بنانا‘
Node ID: 459711
خیال رہے کہ چند دن قبل سندھ کے شہر محراب پور میں صحافی عزیز میمن کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔ مبینہ طور پر عزیز میمن کو دھمکیاں مل رہی تھیں جس کا اظہار انہوں نے کئی بار کیا تھا۔
مقتول صحافی عزیز میمن کو گذشتہ سال بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کے دوران شہرت ملی تھی۔ انھوں نے مارچ پر کی گئی اپنی ایک سٹوری میں دعویٰ کیا تھا کہ ’مارچ میں کرایے کے جیالوں نے دو دو سو روپے لے شرکت کی ہے۔‘
عزیز میمن نے دھمکیاں ملنے کے بعد مقامی ایس ایس پی اور ممبر قومی اسمبلی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج کیا اور تحفظ کی اپیل بھی کی تھی۔
محراب پور کے صحافی عزیز میمن کے بہیمانہ قتل ہر ایوان میں آواز اٹھائ،پیپلز پارٹی کا آزادانہ تحقیقات کی مخالفت کرنا اس قتل کے پس پردہ عناصر کی طرف واضع اشارہ ہے اپوزیشن کیJITکی مخالفت کرنے پر ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔سندہ حکومت کےزیر اثراس قتل کی تفتیش کبھی آزادانہ نہیں ہو گی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 17, 2020