پراسیکیوشن کے مطابق اہلکار تین صورتوں میں گھروں میں داخل ہو سکیں گےفوٹو: سوشل میڈیا
سعودی پراسیکیوشن جنرل نے تفتیشی اداروں کے لیے مروجہ قواعد پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ’تفتیش کی غرض سے گھرو ں میں بغیر وارنٹ داخل نہ ہوا جائے۔
تین صورتوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار بغیر پیشگی اجازت کے گھر میں داخل ہو سکتے ہیں۔
پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے ٹوئٹر اکاونٹ پر تفتیش کی غرض سے گھروں میں داخل ہونے کے قواعد بیان کرتے ہوئے کہا گیا ’ قانون کی شق نمبر 43 کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار صرف تین صورتوں میں گھروں میں بغیر پیشگی اجازت داخل ہو سکیں گے‘۔
ویب نیوز ’عاجل‘ نے پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے ان تین حالتوں کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے لکھا ’ گھر کے اندر سے اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں سے مدد طلب کی گئی ہو‘۔
دوسری حالت گھر میں کوئی حادثہ پیش آیا ہو یعنی آتشزدگی یا گھر گرنے وغیرہ کی حالت میں جبکہ تیسری صورت کے مطابق اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار کسی دہشت گرد یا قانون کو مطلوب شخص کا تعاقب کررہے ہوں اوروہ گھر میں جاگھسے۔
پراسیکیوش جنرل کی جانب سے مزید کہا گیا ’ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کے پاس کسی گھر میں گھسنے کا وارنٹ ہو اور گھر والے اس کے ساتھ تعاون نہ کریں اس صورت میں وہ مقررہ ضوابط و وسائل بروے کار لا کر گھر میں داخل ہو سکتا ہے‘۔
ایسے مکانات جہاں لوگ رہائش پذیر ہوں ان میں داخل ہونے کے لیے اجازت نامے کا اجرا ریجنل ڈائریکٹر پراسیکیوشن جنرل یا ڈپٹی ڈائریکٹر سے حاصل کیاجائے گا۔
خالی مکانات جہاں کوئی رہائش پذیر نہیں وہاں داخل ہونے کے لیے اجازت نامے کا اجراپراسیکیوشن جنرل کا ممبر بھی جاری کر سکتا ہے۔ اجازت نامے کی مدت جرم سرزد ہونے کے سات دن تک کے لیے ہوتی ہے۔
پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے مزید وضاحت کرتے ہو ئے کہا’ گھر والوں کو تفتیش کے لیے آنے والے اہلکار سے ’سرچ وارنٹ‘ طلب کرنے کا اختیارحاصل ہے‘۔