کورونا وائرس کی وجہ سے خبروں میں آنے کے بعد لگژری ڈائمنڈ کروز شپ کے مسافروں کے رشتہ دار جہاں پریشانی کا شکار ہوئے وہیں یہ بات اس کی تشہیر کا باعث بھی بنی اور انٹرنیٹ پر اس کو بہت زیادہ تلاش کیا گیا۔
جاپان کے مشرقی ساحلی شہر یوکوہاما پہنچنے پر اس جہاز میں کتنے مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور ان کو کتنے دن ’طبی قید‘ کاٹنا پڑی اس حوالے سے خبریں میڈیا میں آ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
برطانیہ کا سب سے بڑا بحری جہاز ساﺅتھمپٹن میںNode ID: 400256
-
چینی بحری جہاز: امریکہ، انڈیا اور جاپان کے لیے چیلنجNode ID: 418791
-
کورونا: کروز شپ کے سینکڑوں مسافروں کو جانے کی اجازتNode ID: 459951
یہ جہاز برطانیہ سے تعلق رکھنے والی بحری سفری سہولیتں فراہم کرنے والی کمپنی پرنسز کروزز کی ملکیت ہے۔
جہاز یا پھر سمندری شہر
ڈائمنڈ پرنسز کو دور سے دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ پانی کے اندر کوئی شہر آباد ہے انتہائی طویل و عریض یہ جہاز مسافروں خصوصاً سیاحوں کے لیے بہت کشش رکھتا ہے۔
ڈائمنڈ کروز شپ
ڈائمنڈ کروزشپ نے اپنا پہلا سفر مارچ 2004 میں کیا۔ یہ جہاز 13 مارچ 2004 کو مکمل ہوا۔

یہ ایک اعلیٰ درجے کا جہاز ہے تاہم ذیلی درجے کی سروسز بھی فراہم کرتا ہے۔
ڈائمنڈ پرنسز ناگاساکی (جاپان) میں مٹسوبشی ہیوی انڈسٹریز کمپنی نے بنایا ہے۔
شروع میں اس جہاز کا نام سفائر پرنسز رکھا جانا تھا تاہم اس کے ساتھ ہی ایک اور جہاز کی تیاری کا کام بھی جاری تھا جس کا نام ڈائمنڈ پرنسز کروز رکھا جانا تھا لیکن ایک روز کام کے دوران اس کو آگ لگ گئی اور کچھ حصہ متاثر ہوا جس کی وجہ سے اس کا کام تاخیر کا شکار ہو گیا، لہٰذا اس کے ساتھ بننے والی دوسری سسٹر شپ کا نام ڈائمنڈ پرنسز رکھ دیا گیا کیونکہ اس کے لیے جو وقت مقرر کیا گیا تھا تب تک اسی جہاز کی تیاری ہی ممکن تھی اس لیے اسی نام سے مارکیٹ میں لایا گیا
ڈائمنڈ پرنسز کروز ڈیزل اور بجلی دونوں پر چلتا ہے اس میں چار ڈیزل اور گیس جنریٹر ہوتے ہیں۔
ڈائمنڈ پرنسز کروز میں 1317 پرتعیش کیبنز ہیں جو کہ جہاز کے آٹھ تختوں پر پھیلے ہوئے ہیں۔

یہ ہوٹل کے کمروں کی ہی مانند ہیں اور انتہائی آرام دہ ہیں، جن میں لکڑی کے خوبصورت کام کے ساتھ سنہری اور دوسرے رنگوں پر مشتمل انٹیریئر بھی لگائے گئے ہیں۔ ان کمروں میں سے کچھ لگژری سویٹس ہیں جبکہ کچھ دوسرے درجوں کے کمرے بھی ہیں، یہاں تک کہ اس میں جو چھوٹے کمرے بنائے گئے ہیں وہ بھی اس حد تک آرام دہ اور کھلے ہیں کہ مسافر اپنے سامان سمیت انتہائی آرام کے ساتھ رہ کر سفر کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔
بڑے بڑے شیشے اور آئینے اس طرح سے نصب ہیں کہ سفر کرنے والا خود کو فضاؤں میں محسوس کرتا ہے۔
یہ جہاز 2670 مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اس میں بیک وقت 1100 افراد کا عملہ رہتا ہے۔ اس کا وزن 115875 ٹن ہے۔ اس کی اوسط رفتار 23 ناٹیکل میل فی گھنٹہ ہے۔
مسافر ڈیکس کی تعداد 13 ہے۔ اندرونی کمروں کی تعداد 377 ہے جبکہ بیرونی کمروں کی تعداد 960 ہے۔ اس جہاز میں نو ریسٹورنٹس ہیں جبکہ چار سوئمنگ پولز بھی ہیں جن میں سے ایک اِن ڈور اور تین آؤٹ ڈور ہیں۔ سپا کی سہولت بھی موجود ہے جبکہ کیسینو بھی جہاز کا حصہ ہے۔
اس میں 14 لفٹیں لگی ہیں جبکہ ہر وقت جہاز پر 16 لائف بوٹس بھی موجود رہتی ہیں۔ یہاں پر مہیا کی جانے والی بجلی 110 اور 220 وولٹ رکھتی ہے۔ اس جہاز کی خاص بات یہ ہے کہ وہ مقامات جہاں پر کھانا کھایا جاتا ہے وہاں تمباکو نوشی کی اجازت نہیں ہے جبکہ تمباکو نوشی کے لیے مقامات مخصوص کیے گئے ہیں۔

جہاز میں تین بڑے ڈائننگ ہالز بھی بنائے گئے ہیں جہاں ہزاروں مسافر بیک وقت کھانا کھا سکتے ہیں۔
جہاز پر تفریح کا بھی اچھا انتظام کیا گیا ہے، یہاں سینما بھی ہیں اور تھیٹر بھی، جہاں مختلف شوز ہوتے رہتے ہیں، اسی طرح کیسینو کے علاوہ دیگر کھیلوں کا بندوبست بھی ہے۔ اسی طرح ویل ہاؤس بار بھی ہے جہاں ڈانس بھی ہوتا ہے۔
ڈائمنڈ اور گیسٹرو کی وبا
کسی وبا کی وجہ سے ڈائمنڈ پرنسز کو پہلی بار مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا بلکہ 2016 میں جب گیسٹرو کی وبا پھوٹی تھی اس وقت بھی اس کے 158 مسافر اور عملے کچھ افراد متاثر ہوئے تھے جن کو سڈنی پہنچنے پر طبی مراحل سے گزرنا پڑا تھا۔
