Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’20 برس قبل تین نہیں چار بچے اغوا ہوئے‘

خاتون نے ایک یمنی بچے کو بھی اغوا کیا تھا (فوٹو: عکاظ)
سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں 20 برس قبل تین سعودی بچوں کو اغوا کرنے والی خاتون کی کہانی سعودی میڈیا میں وائرل ہے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ خاتون نے ایک یمنی بچے کو بھی اغوا کیا تھا اور تین نہیں بلکہ چار بچے اغوا ہوئے تھے۔
عکاظ اخبار کے مطابق ایک نیا قصہ یمن کے مغوی بچے نسیم حبتور کا سامنے آیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس کے اغوا میں بھی اسی خاتون کا ہی ہاتھ ہے۔ اسے ڈیڑھ برس کی عمر میں دمام کے ساحل سے میرینا مال کے سامنے سے اغوا کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ 1996ء میں پیش آیا تھا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اغوا کرنے والی خاتون نے ساحل سے ایک بچے کے اغوا کی کہانی بیان کی ہے۔ جس سے لگتا ہے کہ یہ بچہ نسیم حبتور ہی ہوگا۔ 

سعودی نوجوان نایف القرادی نے اعلان کیا کہ وہ اغوا کارخاتون کا دفاع کرے گا (فوٹو: المرصد) 

اسی دوران مغوی سعودی نوجوان نایف القرادی نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ وہ اغوا کار خاتون کا دفاع کرے گا۔
نایف القرادی کا کہنا تھا کہ ’اغوا کرنے والی خاتون نے ہمیشہ میرا خیال رکھا۔ بہترین کھانا مہیا کیا۔ کبھی بخل سے کام نہیں لیا۔ اس نے مجھے اپنے آرام پر ترجیح دی۔ اسے تنہا نہیں چھوڑوں گا۔‘
مزمز ویب سائٹ کے مطابق جازان ریجن میں ذہنی مسائل کی معالج انجمن نے بتایا کہ ’نایف القرادی کو مکمل ذہنی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔‘ 
انجمن کے رکن محمد مدخلی نے بتایا کہ ’گورنر جازان ہماری انجمن کے اعزازی سربراہ ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ نایف القرادی کے اہل خانہ کی جو بھی مدد ممکن ہو کی جائے‘۔

 نایف القرادی نے اغوا کرنے والی خاتون کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔فوٹو: المرصد 

’جلد ذہنی امور کے ماہرین کیٹیم القرادی خاندان سے ملاقات کرے گی۔ خاندان کے جو بھی مسائل ہوں گے انہیں ٹھوس بنیادوں پر حل کیا جائے گا‘۔
یاد رہے کہ مشرقی ریجن کے ہسپتالوں سے ایک خاتون نے 20 برس قبل بچوں کو اغوا کیا تھا۔ اس کی کہانی سامنے آئی تو پورا معاشرہ اس حوالے سے چونک اٹھا۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد مغوی لڑکوں کو حقیقی اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔ تحقیقات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔
نایف القرادی نے اغوا کرنے والی خاتون کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے سیکیورٹی اہلکاروں سے کہا ہے کہ یہ وہ خاتون ہے جس نے میری تربیت کی ۔ اس نے میرے ساتھ بہت اچھا کیا۔ یہ مظلوم ہے۔ 
’جب تک اس خاتون کے ساتھ رہا اس نے کبھی میری کوئی فرمائش رد نہیں کی۔اس خاتون سے دستبردار نہیں ہوسکتا‘۔

شیئر: