Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پاکستانی فوجی بری مشقیں الصمصام 7 ختم

فوجی مشقوں کا مقصد بری افواج کے تجربات کا تبادلہ تھا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب اور پاکستانی افواج کے بری دستوں نے ’الصمصام 7‘ کے نام سے جاری بری مشقیں مکمل کر لیں۔ یہ مشقیں شمالی ریجن کے میدان ’شمال ٹو‘ میں کی گئیں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی پاکستانی بری مشقوں کے آخری دن سعودی بری افواج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فہد بن عبداللہ المطیر اور پاکستانی افواج کے انسپکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل خالد ضیا موجود تھے۔

مشقوں سے دونوں ممالک کے فوجی دستوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوا (فوٹو: عرب نیوز)

اختتامی تقریب کی شروعات قرآن کریم کی تلاوت سے ہوئی۔ اس موقع پر فوجی مشقوں کے انچارج کرنل سلمان بن علی اللافی نے مشترکہ مشقوں سے دونوں برادر ممالک کے فوجی دستوں نے کیا کچھ سیکھا اور کس قسم کی مشقیں کیں اس کا مختصر تعارف پیش کیاگیا۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے فوجی دستوں نے بری افواج کی فضائیہ کی جانب سے سریع الحرکت مداخلت کا آپریشن کیا جبکہ دراندازوں سے وطن عزیز کی سرزمین کو پاک کرنے اور دراندازوں کی ناکہ بندی سے متعلق بھی مشقیں کی گئیں۔

پاکستانی دستے نے مثالی  صلاحیت کا مظاہرہ کیا (فوٹو عرب نیوز)

بری افواج کے کمانڈر نے بتایا کہ صمصام 7 کے نام سے جو مشقیں ہم نے کی ہیں وہ پاکستان اور سعودی عرب کے قائدین کی ہدایت پر کی گئیں۔ یہ مشقیں دونوں ممالک کے فوجی تعلقات میں مسلسل اضافے کی آئینہ دار ہیں۔ ان کی بدولت دونوں ملکوں کے فوجی دستوں کی حربی استعداد میں اضافہ ہوا۔ یہ بات مشقوں میں شریک تمام کمانڈروں اور نوجوانوں نے محسوس کی۔
فہد بن عبداللہ نے کہا کہ ’دونوں ملکوں کے فوجی دستوں نے مشقوں میں جس استعداد کا مظاہرہ کیا وہ تسلی بخش ہے۔‘

مشقیں دونوں ملکوں کے فوجی تعلقات میں اضافے کی آئینہ دار ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے پاکستانی فوجی دستے کی لیاقت اور حربی استعداد کی تعریف کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’پاکستانی فوجی دستے نے مشقوں کو کامیاب بنانے کے لیے مثالی صلاحیت کا مظاہرہ کیا‘۔
یاد رہے کہ صمصام 7 فوجی مشقوں کا مقصد سعودی اور پاکستانی بری افواج کے درمیان تجربات کا تبادلہ تھا۔ مشقیں دو ہفتوں تک جاری رہیں۔
  • سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: