پاکستان نے 21 مارچ سے انٹرنیشنل پروازوں کے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔
منگل کو ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق 21 مارچ 2020 سے پاکستانی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے سے بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں کا داخلہ ایئر پورٹس پر کورونا وائرس ٹیسٹ کی مصدقہ رپورٹ کی فراہمی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
ادھر وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کابینہ کے اجلاس کے بعد مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 21 مارچ سے انٹرنیشنل پرواز کے مسافر کورونا ٹیسٹ منفی ہونے پر ہی بورڈنگ کارڈ حاصل کر سکیں گے۔
’ملک میں کسی بھی بین الاقوامی پرواز کے اترنے پر کوئی پابندی نہیں تاہم کئی ضروری اقدامات کے بعد ہی مسافروں کو باہر آنے دیا جائے گا۔‘
وزیر ہوابازی نے بتایا کہ 21 مارچ سے تربت اور گوادر ایئرپورٹس سے انٹر نیشنل پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی۔
مزید پڑھیں
-
کورونا: بازاروں میں رش کم، آن لائن خریداری میں تیزیNode ID: 465251
-
پنجاب اور سندھ میں کورونا کے نئے کیسز، کل مریضوں کی تعداد 210Node ID: 465336
-
ممکنہ لاک ڈاون: غذائی قلت سے بچنے کے لیے حکام کی مشاورتNode ID: 465361
انہوں نے بتایا کہ 13 مارچ کو نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے تھے۔
غلام سرور خان نے بتایا کہ اس سے قبل آٹھ ایئرپورٹس سے انٹرنیشنل پروازیں آپریٹ ہوتی تھیں۔ تاہم ان ایئر پورٹس سے پروازیں تین ایئرپورٹس لاہور، اسلام آباد اور کراچی کی جانب موڑی گئیں تھی۔
’اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ 21 مارچ سے تربت اور گوادر ایئرپورٹس پر بین الاقوامی پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی، باقی ایئرپورٹس سے بین الاقوامی پروازیں معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔‘
مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اس موقع پر کہا کہ اپوزیشن رہنما کورونا جیسے سنجیدہ معاملے پر سیاسی دکانداری چمکانے کے بجائے لندن سے واپس آ کر اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔
کرتار پورہ میں زائرین کی آمد اور کورونا کے خطرے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ انڈیا سے آنے والوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی، انڈیا نے اپنی طرف سے بھی کچھ اقدامات کیے ہیں۔

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ عمرے کے لیے جانے والے پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے خصوصی فلائٹس چلائی جا رہی ہیں اور 19 مارچ تک تمام زائرین وطن واپس آ جائیں گے۔
’جو بھی فلائٹس پاکستان آئیں گی انہیں پہلے ایک خاص کیمیکل سپرے سے گزارا جائے گا اور وہ اس کا سرٹیفکیٹ ساتھ لے کر آئیں گی۔‘
کورونا ٹیسٹ کی شرط چار اپریل تک
پاکستان کے ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق 21 مارچ 2020 سے پاکستانی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے سے بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں کا داخلہ ایئر پورٹس پر کورونا وائرس ٹیسٹ کی مصدقہ رپورٹ کی فراہمی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان کے مطابق اس بات کو لازمی قرار دیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافر نے اپنا ٹیسٹ پرواز سے 24 گھنٹے قبل کروایا ہو۔
ٹیسٹ کی رپورٹ میں مسافر کا نام اور پاسپورٹ نمبر شامل ہونا ضروری ہے۔ اس حوالے تمام ایئر لائنز کو واضح طور ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔
ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان کی حدود میں داخلے کی اجازت صرف اور صرف کورونا وائرس کی مصدقہ رپورٹ کی فراہمی کی صورت میں ہو گی اور یہ شرط چار اپریل تک برقرار رہے گی۔
’اس اقدام کا مقصد پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنا ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم جمع کروانا بھی لازم ہے۔‘
ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق ملک کے تمام ہوائی اڈوں کے علاقائی روانگی پر مسافروں کی سکریننگ کو لازم قرار دیا گیا ہے۔
