عاجل ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان عبدالعزیز نے 23 مارچ سے 21 دن کے لیے جزوی کرفیو کا فرمان جاری کیا تھا- اس کے مطابق روزانہ شام سات بجے سے صبح چھ بجے تک مملکت بھر میں کرفیو رہے گا-
وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہناہے کہ بعض لوگوں نے سوشل میڈیا پر یہ دعوی کیا ہے کہ اگر کسی کو کرفیو میں نکلنا ہو تو وہ 911 یا 999 پر رابطہ کرکےکرفیو کی پابندی سے مستثنی ہوسکتا ہے یا یہ دعوی کہ کرفیو میں نکلنے کے لیے ایس ایم ایس کے ذریعے اجازت نامہ حاصل کیا جاسکتا ہے یہ دونوں دعوے غلط ہیں-
وزارت داخلہ کے مطابق ’اگر کرفیو میں کسی کا باہر نکلنا مجبوری ہو تو اسے نکلنے کی اجازت دی جائے گی وہ کرفیو کی خلاف ورزی شمار نہیں ہوگا بشرطیکہ کرفیو میں نکلنا انتہائی ضروری ہوگیا ہو‘۔
کرفیو کی خلاف ورزی پر دس ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔(فوٹو ایس پی اے )
’مثال کے طور پر کوئی سعودی شہری یا مقیم غیر ملکی اپنے کسی عزیز یا رفیق کارکو ہسپتال ایمرجنسی وارڈ میں لے جارہا ہو ایسی صورت میں باہر نکلنا کرفیو کی خلاف ورزی نہیں مانا جائے گا‘-
یاد رہے کہ وزارت داخلہ یہ انتباہ دے چکی ہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی پر دس ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ دوسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ دگنا اور تیسری بار خلاف ورزی پر بیس دن تک کی جیل ہوگی-