Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوشل میڈیا کے ٹوٹکوں سے پرہیز کریں‘

سوشل میڈیا پر جھوٹے دعووں کو مسترد کرنا ہوگا۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت صحت نے سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پیش کیے جانے والے مختلف طریقے اور ٹوٹکے استعمال کرنے منع کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا مریض کو بغیر تحقیق کے کوئی دوا احتیاطی تدبیر کے طور پربھی ہرگز استعمال نہ کروائی جائے۔

کورونا وائرس میں مبتلا مریض کو بغیر تحقیق کے کوئی دوا نہ دیں (فوٹو عرب نیوز)

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر عبدالعلی نے بتایا ہے کہ اس وائرس کے خلاف جب کوئی ویکسین تیار یا دستیاب ہوگی، تو عالمی ادارہ صحت اسے دنیا بھر میں عام کر دے گی۔
کورونا وائرس کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر پریس کانفرس کے دوران انہوں نے اس موذی مرض کے خلاف سوشل میڈیا پر جڑی بوٹیوں یا دیگر نسخوں سے علاج کو قابل افسوس قرار دیا ہے۔

ویکسین تیار ہو گی تو ڈبلیو ایچ او کی جانب سےدنیا میں عام کر دی جائے گی (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کورونا وائرس کے علاج کے مختلف طریقوں پر بے بنیاد اور غیر سائنسی دعووں کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے استفسار کیا کہ سوشل میڈیا پر ایسے جھوٹے دعوے کرنے کا حق کس نے دیا ہے، ہمیں جھوٹ کو مسترد کرنا ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی تحقیق میں مہینوں یا تقریباً ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔

تحقیق میں مہینوں یا تقریباً ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے (فوٹو ٹوئٹر)

وزارت صحت کے مطابق سعودی عرب میں اب تک 28 ہزار افراد کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا ہے جس میں سے 562 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ گذشتہ روز کرائے گئے ٹیسٹوں میں سے مزید 51 افراد اس مہلک مرض میں مبتلا پائے گئے، ان میں سے 26 افراد بیرون ملک سے آئے تھے جبکہ دیگر وہ افراد تھے جو وائرس میں مبتلا افراد سے منسلک تھے۔
وزارت صحت کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ اب تک 19 افراد اس مرض سے شفایاب ہو چکے ہیں اورسعودی عرب میں وائرس سے موت کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
سعودی عرب میں 21 دن کا جذوی کرفیو نافذ کرنے کے شاہی فرمان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مثبت اور بہترین اقدام ہے۔
انہوں نے سعودی عوام اور مقیم غیر ملکیوں پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لیے سرکاری احکامات اور ہدایت پر بھرپور عمل کریں۔
ڈاکٹرعبدالعلی نے پریس کانفرس کےدوران وضاحت کی کہ  پوری دنیا ایک بحران سے گذر رہی ہے مگر وہ ممالک جنہوں نے وبا کے پھیلاؤ سے قبل اس پر کام کیا وہ قدرے کم متاثر ہوئے ہیں۔
گذشتہ روز سعودی عرب کے مختلف شہروں جیسا کہ ریاض میں 18، مکہ میں 12، طائف میں 6، بیشہ میں 5، دمام میں 3 قطیف میں 3 جبکہ نجران اور قنفذہ میں 1،1 کیس رپورٹ ہوا۔
  • سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

شیئر: