بیٹا احتیاط کرو، دھیان رکھو، یہ جملے بچپن سے ہی انسان کے ساتھ ساتھ ہیں۔ لیکن اب جب کہ وقت ہے اور ہر طرف سے ایک ہی آواز سننے کو مل رہی ہے تو ہم آخر اس سے خوفزدہ کیوں ہیں۔
احتیاط بظاہر انتہائی چھوٹا اور آسان لفظ ہے – اس کا استعمال ہم اپنی روزمرہ زندگی میں بھی بہت کرتے ہیں مگر آج کل کے ان حالات میں جب حقیقت ’ احتیاط ‘ کرنا پڑ گیا ہے تو پاکستان سمیت کئی ممالک میں لوگوں کو پریشانی کا سامنا کیوں ہے؟
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد میں مارکیٹس اور ریستوران رات 10 بجے بند ہونگےNode ID: 466186
-
مارکیٹ میں خریداری کے لیے احتیاطی تدابیر کیا ہیں؟Node ID: 466636
-
سوشل میڈیا پرافواہیں پھیلانے پر گرفتاریNode ID: 466831
گذشتہ کچھ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایسی کچھ تصاویر نظر سے گزریں جن میں عوام کو سوشل ڈسٹنسنگ یعنی سماجی دوری اختیار کرتے دیکھا گیا۔
سوشل میڈیا کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ وائرل ہونے والی تصاویر کے ساتھ منفرد اور دلچسپ تبصرے بھی دیکھنے کو ملے جن میں سے چند یہ ہیں۔
یہ تصویر پاکستان کے درالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر f-6 کی ہے جہاں شہری ایک نجی سٹور کے باہر فاصلے پر کھڑے ہوکر اپنی باری آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ بلاشبہ یہ ایک اچھا قدم ہے اور ہم سب کو بھی اس پر عمل کرنا چاہیے کیونکہ ان حالات میں جب کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اس سے بچنے کا واحد طریقہ 'احتیاط' ہی ہے۔
یہ تصویر زیم نامی ٹوئٹر اکاونٹ سے شئیر کی گئی جس پر انہوں نے لکھا ’ قوم کو تمیزدار ہونے پر مبارکباد۔‘
Shaheen Chemist F6!
Qoum ke tameez seekhnay pe sab ko mubarakbaad! pic.twitter.com/VSWlmv83Nn— Zeems. (@_zeemee) March 25, 2020
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کی ٹویٹ کی مطابق ضلعی انتظامیہ کا شہر میں کورونا کے حوالے سے جاری کردو ضابطہ کار یقینی بنانے کے لیے ایکشن لیا گیا ہے۔ جس کے مطابق دکانوں پر سات سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے خلاف ورزی کرنے والی 325 دکانوں کو بند بھی کیا گیا۔
All shops of grocery, food, medicine related will stay open . Many were closed for violations . They are being open after taking undertaking by them . All measures are to protect everyone's lives. pic.twitter.com/jQtGWuSCpK
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) March 25, 2020
دکانوں پر گاہکوں کی ڈیلنگ کے حوالے سے تصاویر بھی جاری کی گئیں ہیں، جن میں انہیں گاہکوں کے ساتھ احتیاطی تدابیر کے تحت ڈیلنگ کرنے کا طریقہ کار بھی بتایا گیا ہے۔
پاکستانی سینیٹر کرشنا کماری نے ضلع تھرپارکر کے علاقے نگر پارکر کی تصویر شئیر کی جس میں گاہک کریانہ سٹورز پر سوشل ڈسٹنسنگ کے اصول کے مطابق فاصلے سے کھڑے ہیں۔
People of NangarParkar, Tharparkar are following instructions of #SindhGovt #SocialDistancing#FightAgainstCoronavirus pic.twitter.com/HaUXhWWWRm
— Krish Kumari (@KeshooBai) March 25, 2020
نہ صرف پاکستان بلکہ انڈیا سے بھی سماجی دوری سے وابستہ کئی تصاویر سوشل میڈیا پر زیر بحث رہی۔
این ڈی ٹی وی کی ایڈیٹر عما سدھر نے آندھرا پردیش میں ریتھیوبازادر میں لوگوں کی سبزی خریدتے ہوئے تصاویر شئیر کی جس میں لوگ قطار میں فاصلے سے کھڑے ہیں اور خریداری بھی کر رہے ہیں۔
This is #Vijayawada #RythuBazaar #AndhraPradesh; so beautifully done; if governments across the country can get markets to operate like this, we would save ourselves from #coronavirus #SocialDistancing @ndtv @ndtvindia pic.twitter.com/iA0MmGXgUJ
— Uma Sudhir (@umasudhir) March 25, 2020
انگلینڈ پولیس کی رورل ٹیم کی جانب سے ٹوئٹر اکاونٹ پر شئیر کی جانے والی تصویر میں پولیس اہلکار دو میٹر کے فاصلے کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور لوگوں سے اپیل بھی کہ حکومت کی جانب سے جاری کیے جانے والے اصولوں پر عمل کریں۔
Sandbach Beat Team demonstrating 2m social distancing. Please adhere to this instruction from the government, for your wellbeing and that of everyone else's. #SocialDistancing pic.twitter.com/ipvNWUhpTJ
— Sandbach Elworth & Brereton Rural Police (@SbachElwBrRuPol) March 25, 2020