پہلا سبب یہ ہے کہ نوجوان وائرس کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں-(گلف نیوز)
متحدہ عرب امارات میں نئے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے بیشتر نوجوان ہیں ان کی عمریں بیس سے چوالیس برس کے درمیان ہیں-
سوال یہ ہے کہ آخر امارات میں کورونا سے نوجوان کیوں متاثر ہورہے ہیں۔؟
الامارات الیوم کے مطابق وزارت صحت کی ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحوسنی نے اعتراف کیا کہ یہ بات درست ہے کہ کورونا سے متاثر ہونےوالے بیشتر نوجوان ہیں- ماہرین نفسیات اور ڈاکٹروں نے اس کے چار اسباب بتائے ہیں-
نوجوانوں کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا پہلا سبب یہ ہے کہ وہ وائرس کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں-
دوسرا سبب یہ ہے کہ وہ ڈاکٹروں کی تنبیہ کونظر انداز کررہے ہیں- تیسرا سبب یہ ہے کہ نوجوان بے جا خوداعتمادی کا شکار ہیں انہیں یقین ہے کہ وہ وائرس پر قابو پالیں گے-
چوتھا بڑا سبب یہ ہے کہ نجی اداروں کے بیشتر کارکن نوجوان ہیں اور وہ اپنی ملازمت کے حوالے سے مختلف قسم کی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں اور وائرس سے بچاؤ کا اہتمام نہیں کرتے-
کینیڈا کی اونٹاریو یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر حسام التتری نے بتایاکہ کورونا وائرس میں نوجوانوں کے مبتلا ہونے کی کئی وجوہ ہوسکتی ہیں-
انہو ںنے کہا کہ امارات میں نوجوان آباد ہیں بیشتر غیر ملکی ہیں اور مزدور کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ۔
تاجروں اور سیاحوں میں بھی بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے- جس معاشرے میں جس گروپ کے لوگ زیادہ ہوں گے وہی متاثر بھی زیادہ ہوں گے-
ڈاکٹر حسام نے مزید بتایا کہ بیشتر نوجوان صحت ہدایات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے- احتیاطی تدابیر نظر انداز کرنا ان کے خون میں شامل ہے-
یہ بات مشاہدے میں آئی ہےکہ نئے کورونا وائرس کو میڈیا نے حد سے زیادہ بڑھاوا دیا ہے۔ ایسی سوچ رکھنے والوں نے قرنطینہ ضوابط کی پابندی نہیں کی۔ انہیں گھروں میں رہنے کے لیے کہا گیاتھا-
کاش یہ لوگ غیر ممالک کی طرف دیکھ لیتے تو پتہ چلتا کہ 84 سے زیادہ ممالک میں کرفیو لگانے کی کوئی نہ کوئی تو معقول وجہ ہوگی-
ماہر نفسیات احمدالسید نے کہا کہ نوجوانوں کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونےکی دو بڑی وجوہ ہیں۔
پہلی وجہ تو یہ ہے کہ نوجوانوں کا طرز حیات سنجیدگی اور ذمہ داری سے خالی ہے نوجوان خود کو کسی بات کا پابند بنانا پسند نہیں کرتے-
دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ بیس سے چوالیس برس کے نوجوان نجی اداروں پر چھائے ہوئے ہیںاور نجی ادارےآن لائن ڈیوٹی کے اصول پر بہت کم عمل کررہے ہیں-