کورونا وائرس سے جُڑی سنجیدہ خبروں سے تو ہر پل واسطہ پڑ رہا ہے، لیکن اس سے ایسی کہانیاں بھی جنم لے رہی ہیں جو ہلکے پھلکے مزاح کا عنصر لیے ہوئے ہیں۔
اب ان صاحب کو ہی دیکھ لیجیے جنہوں نے حد ہی کر دی کہ ایسے وقت میں کہ جب پورے ملک میں کرفیو جیسا سماں ہے اور تمام حکومتی ادارے اس سے نمٹنے میں جتے ہوئے ہیں۔ اپنی حکومت سے سموسوں کی فرمائش کر دی۔
اور وہ بھی حکومت کی جانب سے دیے گئے ایسے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر پر، جسے صرف دوائیوں یا کوئی بہت ہی ضروری چیز منگوانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ یہ نمبر اس کام کے لیے موزوں نہیں ہے، لیکن وہ ضد کرنے لگے اور منع کرنے کے باوجود بار بار ہیلپ لائن پر فون کرنا شروع کردیا۔
مزید پڑھیں
-
انڈین شہریوں کو سہولیات چاہئیں یا مہا بھارت اور رامائن؟Node ID: 468011
-
آدمی قرنطینہ سے بھاگا اور خاتون کو کاٹ کاٹ کر مار ڈالاNode ID: 468036
-
کیا تلنگانہ اگلے ہفتے کورونا سے پاک ہو جائے گا؟Node ID: 468201
پھر کیا تھا۔ حکومت نے سوچا کہ آج اس شہری کے دل کی مراد پوری کر دی جائے اور پھر آگئے حکومتی اہلکار فرمائش پوری کرنے، لیکن ساتھ ہی ایک ایسا سبق بھی دیا کہ آئندہ موصوف کبھی ایسی صورتحال میں سموسے پکوڑے منگوا کر تفریح نہ کر سکیں۔
اہلکاروں نے اس شخص سے محلے کی نالیاں صاف کروائیں اور اس کی تصویر اپنی ٹویٹ میں پوسٹ کی ہے جس میں شہری کو ہاتھ میں جھاڑو لیے محلے کی نالیاں صاف کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع رام پور کے مجسڑیٹ اونجانیا کمار کی ٹویٹ نے یہ ساری کہانی بیان کی ہے جو انٹرنیٹ پر وائرل ہے اور اسے ہزاروں لوگوں نے پسند کیا ہے۔
4 समोसा भिजवा दो... चेतावनी के बाद आखिर भिजवाना ही पड़ा।
अनावश्यक मांग कर कंट्रोल रूम को परेशान करने वाले व्यक्ति से सामाजिक कार्य के तहत् नाली सफाई का कार्य कराया गया। pic.twitter.com/88aFRxZpt2— DM Rampur (@DeoRampur) March 29, 2020