چین نے ملک میں کورونا وائرس کے ایسے 1،300 سے زائد کیسز کا انکشاف کیا ہے جن میں بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔
یہ پہلی بار ہے کہ چین نے عوام کی ایسے لوگوں سے متعلق تشویش پر ڈیٹا جاری کیا ہے جن میں علامات تو ظاہر نہیں ہوئیں مگر ان کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
چین میں نیشنل ہیلتھ کمیشن نے بتایا ہے کہ 1،367 ایسے مریض، جن میں وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، زیرعلاج ہیں جب کہ گذشتہ روز کورونا کے 130 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
چین میں صنعتی سرگرمیاں بحالNode ID: 468401
-
کورونا: اموات کی شرح درمیانی عمر کے افراد میں بھی زیادہNode ID: 468461
-
کورونا کا پھیلاؤ اور ’کرونولوجی سمجھیے‘ کی بحثNode ID: 468671
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نیشنل ہیلتھ کمیشن نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ وہ عوام کی تشویش پر ایسے مریضوں کا ڈیٹا جاری کرے گا جن میں کورونا کی علامات تو ظاہر نہیں ہوئیں مگر ان کا ٹیسٹ مثبت آیا۔
حکومت کو ایسی لاتعداد آن لائن فون کالز موصول ہوئی تھیں جن میں علامات ظاہر نہ کرنے والے کورونا کے کیسز کی تعداد بتانے کی درخواست کی گئی تھی۔
تاہم ان کیسز کو کورونا وائرس سے متعلق سرکاری اعداد و شمار کا حصہ نہیں بنایا جائے گا جب تک کہ ان مریضوں میں علامات ظاہر نہ ہو جائیں۔

بیجنگ نے کورونا وائرس کی ملک میں منتقلی روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں چین میں غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی اور بیرون ملک مقیم شہریوں کی وطن واپسی پر سکریننگ شامل ہے تاکہ ایسے افراد کے بارے میں جاننے میں آسانی ہو جو وائرس سے متاثر ہیں مگر ان میں علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں۔
چین کا کہنا ہے کہ ان تمام مریضوں اور ان سے رابطے میں رہنے والے افراد کو 14 دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ علامات ظاہر نہ کرنے والے مریض وائرس سے متاثرہ ہوسکتے ہیں تاہم یہ نہیں معلوم کہ ایسے مریض جان لیوا وائرس کے پھیلاو کے کس حد تک ذمہ دار ہوسکتے ہیں؟
