انڈیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد تقریبا دو ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس وبائی مرض کی زد میں آ کر 62 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ اموات اور کورونا کے نئے کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔
صرف مغربی ریاست مہاراشٹر میں مرنے والوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے جبکہ تیلنگانہ میں نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’اکٹھے تیار رہنے، عمل کرنے اور کامیاب ہونے کی ضرورت ہے‘Node ID: 465016
-
انڈیا میں اکیس دن کے لیے لاک ڈاون کا اعلانNode ID: 466936
-
انڈیا میں ڈاکٹروں سے 'اچھوت' جیسا سلوکNode ID: 467511
دی ہندو اخبار کے مطابق یکم اپریل کو کورونا کے 370 نئے کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں جو کہ ایک دن میں سب سے زیادہ ہیں۔
دوسری جانب انڈین میڈیا میں مسلمانوں کی ایک عالمی تنظیم تبلیغی جماعت کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق دہلی میں حضرت نظام الدین کے مزار میں موجود تبلیغی جماعت کے مرکز سے پولیس نے بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے 275 افراد کی نشاندہی کی ہے اور انھیں قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے۔
یہ لوگ دوسرے ملکوں سے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کی غرض سے دہلی آئے تھے اور یہ اجتماع ہر سال انہی دنوں منعقد کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق ان میں سے 172 افراد انڈونیشیا، 36 کرغستان جبکہ 21 بنگلہ دیش سے تعلق رکھتے ہیں۔
دریں اثنا انڈیا کے معروف تعلیمی ادارے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں طلبہ کے ایک گروپ نے تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف دہلی حکومت کی جانب سے ایف آئی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق 'مسلم سٹوڈنٹس آف جے این یو' نامی ایک غیر معروف تنظیم نے مبینہ طور پر ایک پوسٹر جاری کیا ہے جس میں ایف آئی آر واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کی ایما پر تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کے علاوہ کئی دوسرے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔
تبلیغی جماعت کا مؤقف ہے کہ انھوں نے حکومت کے کسی فیصلے کی حکم عدولی نہیں کی ہے اور انھوں نے لوگوں کو مرکز سے اپنے گھروں کو روانہ کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے اجازت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
انڈیا کی معروف مصنف زینب سکندر نے ٹویٹ کی ہے کہ 'تبلیغی جماعت نے تمام مسلم برادری کو شرمندہ کیا ہے۔ تعداد کے بارے میں معلومات دل شکن ہیں جبکہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر جو بحث جاری ہے وہ بہت تکلیف دہ ہے۔ تمام مسلمانوں کو برا کہا جا رہا ہے۔'
The tableeghi jamaat has embarrassed and let down the entire Muslim community.
Absolutely heartbreaking to hear the numbers.
And the conversation in media and SM is extremely hurtful. All muslims are being abused.— Zainab Sikander (@zainabsikander) April 1, 2020