پاکستان میں چینی اور آٹے کے بحران پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کی سربراہی میں بننے والی رپورٹ کے مطابق چینی بحران کے دوران فائدہ اٹھانے والوں میں کئی نامور سیاسی خاندان بھی شامل ہیں۔
ان سیاستدانوں کے نام سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ایک طرف اس رپورٹ میں نام آنے کے بعد کئی سیاستدان اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر صفائیاں پیش کر رہے ہیں تو دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کے بھی دلچسپ تبصرے جاری ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ پی ٹی آئی کے اہم رہمنا جہانگیر ترین، وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے رہمنا مونس الہی کی ملوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔
مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ 'رحیم یار خان شوگر ملز کے انتظامی امور سے میرا کوئی تعلق نہیں اس مل میں میرے صرف بالواسطہ شیئرز ہیں۔ امید ہے لوگ حقائق کو ذمہ داری سے پیش کریں گے۔'
I indirectly hold shares of RYK Sugar Mills , but am not involved with management of the company. As shown in the report here RYK Mills has a 3.14% share in national export. As I welcome the report I hope people will quote this truthfully and responsibly. pic.twitter.com/JVvsJRZ3jh
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) April 4, 2020