وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ چینی اور آٹے کے بحران پر کاروائی سے پہلے اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ رپورٹ کے نتائج کے منتظر ہیں۔
گذشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چینی اور آٹے کے بحران پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کی تھی۔
مزید پڑھیں
-
’آٹا 70 روپے کلو لیکن آپ نے گھبرانا نہیں‘Node ID: 453766
-
آٹا یا عمران خان، پاکستانی شہری امیدوں میں الجھ گئےNode ID: 454131
-
چینی بحران پر رپورٹ، کئی سیاسی خاندانوں کے نام شاملNode ID: 469496
وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو ٹویٹ کیا ہے کہ ’گندم اورچینی کی قیمتوں میں یک لخت اضافے کی ابتدائی تحقیقات وعدے کے مطابق فوراً بلا کم و کاست جاری کردی گئی ہے۔ تاریخ میں اس کی نظیر نایاب ہے۔ ذاتی مفادات کی آبیاری اورسمجھوتوں کی رسم نےماضی کی سیاسی قیادت کو اس اخلاقی جرات سےمحروم رکھا جس کی بنیاد پروہ ایسی رپورٹس کے اجراء کی ہمت کر پاتیں۔‘
عمران خان نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں کسی بھی کارروائی سے پہلے اعلیٰ سطحی کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کے نتائج کا منتظر ہوں جو 25 اپریل تک مرتب کر لیے جائیں گے۔ ان نتائج کے سامنے آنے کے بعد کوئی بھی طاقتور گروہ (لابی) عوامی مفادات کا خون کرکے منافع سمیٹنے کے قابل نہیں رہے گا، انشاءاللہ۔‘
میں کسی بھی کارروائی سے پہلے اعلیٰ سطحی کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کے نتائج کا منتظر ہوں جو 25 اپریل تک مرتب کرلئے جائیں گے۔ ان نتائج کے سامنے آنے کے بعد کوئی بھی طاقتور گروہ (لابی) عوامی مفادات کا خون کرکے منافع سمیٹنے کے قابل نہیں رہے گا، انشاءاللہ۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 5, 2020
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کی سربراہی میں بننے والی اس رپورٹ میں ملک کے کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام چینی بحران سے فائدہ حاصل کرنے والوں میں سامنے آئے ہیں۔
اس تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملک میں پیدا ہونے والے چینی بحران سے سب سے زیادہ فائدہ جے ڈی ڈبلیو گروپ اور جے کے کالونی شوگر ملز کو ہوا۔ یہ دونوں شوگر ملز تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین کی ملکیت ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین کی شوگر ملز نے چینی بحران سے سبسڈی کی مد میں 56 کروڑ روپے کا فائدہ اٹھایا جبکہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتے دار کی شوگر مل کو چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا۔
ٹوئٹر صارفین بھی اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ صحافی حامد میر نے ٹویٹ کیا کہ رپورٹ میں کچھ نیا نہیں، صرف میڈیا کے دعووں کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25 اپریل کو آنے والی فائنل رپورٹ کا انتظار ہے۔ پاکستان کی عوام چوروں کے خلاف کارروائی کے منتظر ہیں۔
Nothing new in the Wajid Zia Report he only confirmed what Pakistani media was reporting and crying let’s wait for the final report till April 25th people of Pakistan are waiting for the action against thieves don’t expect clap just for preparing a report https://t.co/lLtv9M5DKa
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) April 5, 2020
صارف عبدالباسط آفریدی نے لکھا کہ پاکستان کو ایسے بہادور اور ایماندار افسروں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایف آئی اے ڈائریکٹر واجد ضیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ نوزا شریف کے بعد پی ٹی آئی کے اندر کے مافیا کو منظر عام پر لائے ہیں۔
Pakistan is in need of such brave and honest officers.... After he cornered #sharifs now he is exposing mafia within ruling #PTI.
Let's see how #IK handle this#چینی_چور_آٹا_چور pic.twitter.com/shtj1x1Zdk— ABDUL BASIT AFRIDI (@ABDULBASITAFRI8) April 5, 2020
ایک اور ٹوئٹر صارف عدنان شلیزائی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم تحقیقات پر اثرانداز نہ ہوں اور نیب کو انصاف کے تقاضے پورے کرنے دیں۔
وزیراعظم عمران خان کو چاہیے کہ وہ چینی اور آٹا چوری اور ذخیرہ اندوزی کے الزام سے نبرد آزما ہونے والوں کی تحقیقات پر اثرانداز نہ ہوں ۔ نیب کو انصاف کے تقاضے پورے کرنے دیں ۔ اگر پارٹی کے اندر کسی نے چوری اور ذخیرہ اندوزی کی ہے تو اسے انجام تک پہنچنا چاہیے ۔ #چینی_چور_آٹا_چور
— Adnan shalezai (@hussainadnan582) April 5, 2020
اکثر صارفین نے اس بات کا اظہار کیا کہ جہانگیر ترین وزیراعظم کے انتہائی قریبی دوستوں میں سے ہیں، یقیناً عمران خان کی کرپشن کے خلاف جنگ بہت مشکل ہوگی اگر وہ انصاف دلوانے میں سنجیدہ ہیں۔ کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہیے اور یقیناً وزیراعظم کو اپنے دوستوں سے ہی شروعات کرنی چاہیے۔
Jhangir Taren was most trusted friend of imran khan ,no doubt this fight against corruption will be very tough if PM is sincere to deliver justice
Corruption should remove & yes PM must start it from his friends circle.nation is looking forward for Justice #چینی_چور_آٹا_چور pic.twitter.com/nQiTWmQvOV— SyeDa (@IAmNaQvian) April 5, 2020