پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں 20 ہزار پاکستانیوں کی نوکریاں ختم ہو گئی ہے۔
مقامی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی نے بتایا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے حوالے سے تین کیٹیگریز پر کام کر رہے ہیں۔
’سب سے پہلی کیٹیگری سیاحت یا بزنس ویزے پر مختلف ممالک میں گئے ہوئے وہ پاکستانی ہیں جو فلائٹ آپریشن منسوخ ہونے کے باعث پھنس گئے اور ان ویزے ختم ہوچکے یا ختم ہونے والے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن اسلام آباد اور لاہور تک محدودNode ID: 469861
-
پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بحالNode ID: 470136
-
یورپ میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے ’پاکستانی ہیروز‘Node ID: 470601
ان کا کہنا ہے کہ دوسری کیٹیگری ان طلبا کی ہے جو مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھ رہے ہیں لیکن موجودہ حالات میں ایک طرف یونیورسٹیاں بند ہیں تو دوسری جانب لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
’اس لیے ان کو واپس لانا مجبوری ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ تیسری کیٹیگری ان پاکستانیوں کی ہے جو بیرون ملک رہائش پذیر ہیں اور پاکستان آنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلی دو کیٹیگریز کو لانے کے لیے 39 فلائٹس کا شیڈول ترتیب دیا جا رہا ہے۔
’لیکن تیسری کیٹیگری کے لوگوں کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔ کیونکہ وہ جن ممالک میں ہیں وہاں پاکستان سے بہتر طبی سہولیات موجود ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ اب تک 18 سو سے زائد پاکستانی وطن واپس لائے جا چکے ہیں اور چھ ہزار سے زائد کو لانا ابھی باقی ہے۔
’اس کے بعد نوکریوں سے نکالے جانے والوں کو لانے کا پروگرام ترتیب دیں گے۔‘