سعودی عرب: 'تراویح اور عید کی نماز گھروں پر ادا کی جائے گی'
سعودی عرب کے مفتی اعظم نے کہا ہے کہ اگر کورونا کا پھیلاؤ جاری رہا تو تراویح اور عید کی نمازیں گھروں پر پڑھی جائیں گی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ نے کہا ہے کہ اگر کورونا وائرس کی وبا جاری ر ہنے کی صورت میں احتیاطی تدبیر کے طور پر رمضان کے دوران تراویح اور عید کی نماز گھروں پر ادا کی جا ئیں۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا مزید کہا کہ 'عید کی نماز خطبے کے بغیر گھروں پر ادا کی جائے گی۔'
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے کورونا وائرس کا سلسلہ جاری رہنے کی صورت میں رمضان سے متعلق سوالات مفتی اعلی کو پیش کیے تھے-
مفتی اعلی نے تراویح سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ’نئے کورونا وائرس کے انسداد کےلیے جاری حفاظتی اقدامات کی وجہ سے اس سال مساجد میں تراویح مشکل ہوگی لہذا سعودی شہری اور مقیم غیرملکی رمضان میں تراویح گھروں میں ادا کریں- رمضان میں تراویح سنت ہے، فرض نہیں ہے- رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں تراویح گھر میں بھی پڑھا کرتے تھے‘-
مفتی اعلی نے عید الفطر کی نماز گھروں میں ادا کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر کورونا بحران جاری رہا اور عید گاہوں یا مساجد میں عید کی نماز ادا کرنا ممکن نہ ہوا تو ایسی صورت میں سب لوگ خطبہ عید کے بغیر ہی گھروں میں نماز عید ادا کریں - اس سے متعلق پہلے بھی دارالافتا فتوی جاری کرچکا ہے‘-
مفتی اعلی نے صدقہ فطر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’جس شہر میں جس وقت عید الفطر کا وقت ختم ہوجاتا ہو اس سے قبل ہی صدقہ فطر ادا کردیا جائے‘۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں جمعے کو کورونا وائرس کے 762 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی کل تعداد سات ہزار 142 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان نے جمعے کو ریاض میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد ایک ہزار 49 ہے جبکہ چار مزید اموات کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد 87 ہوگئی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق مکہ میں کورونا کے سب سے زیادہ نئے مریض سامنے آئے جن کی تعداد 325 ہے جبکہ مدینہ میں197، جدہ میں 142 اور ریاض میں 24 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں