معروف شاعر اور الہلال فٹبال ٹیم کے سربراہ شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد نے کورونا سے متاثرہ غیر ملکیوں کو ذمہ دار قرار دینے والوں کو مناسب جواب دیتے ہوئے غیر ملکیوں کی حمایت میں ٹویٹ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر غیر ملکی کارکنوں کو کورونا وائرس پھیلانے کا سبب قرار دیا جا رہا ہے جس پر شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد سامنے آگئے۔
مزید پڑھیں
-
لائیو اپ ڈیٹس: :امارات میں 479 نئے مریضوں کا اضافہNode ID: 472971
-
خصوصی حالات میں عارضی کرفیو پاس کا لنک جاریNode ID: 473016
-
'کورونا سے متاثرہ ممالک میں مسلمان نمازیں گھر پر ادا کریں'Node ID: 473021
عربی ویب اخبار 24 نے اس حوالے سے شہزادہ عبدالرحمان کا ٹویٹ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی حمایت کرتے ہوئے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو نا مناسب زبان استعمال کر رہے تھے۔
شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی دانستہ طور پر خود کو مرض میں مبتلا نہیں کرتا‘۔
انہوں نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’اعداد شمار میں کہا گیا تھا کہ 80 فیصد غیر ملکی کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں، میں بعض سوشل میڈیا صارفین کے کمنٹس پر حیران ہوں جن میں کہا گیا ہے ’ان ہی لوگوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں وبا آئی ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے ’میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کوئی جان بوجھ کر خود کو کورونا کا شکار کرسکتا ہے؟‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’غیر ملکی کارکنوں میں کورونا وائرس اس لیے تیزی سے پھیل رہا ہے کہ ان کی اکثریت چھوٹے گھروں میں رہتی ہے، ایک چھوٹے سے فلیٹ میں 15 سے 20 افراد تک رہتے ہیں، یہ انکا قصور نہیں‘۔
شہزادہ عبدالرحمن کی ٹویٹ پر صارفین نے ان کی سوچ کو سراہتے ہوئے مکمل اتفاق کا اظہار کیا ہے۔
80 ٪ من الحالات المعلنة في السعودية مؤخرًا من غير السعوديين ومن العمالة..
ما أستغربه تعليقات مثل:( ما جاب لنا البلا الا هم)!
هل هناك أحد يتعمد أن يصاب بكورونا ؟
الإصابات تنتشر بين العمالة في الغالب لتكدسهم في أماكن سكنهم فتجد مثلًا 20 عاملًا يسكنون في شقة صغيرة ..وهذا ليس ذنبهم— عبدالرحمن بن مساعد بن عبدالعزيز (@abdulrahman) April 18, 2020