Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'کورونا سے متاثرہ ممالک میں مسلمان نمازیں گھر پر ادا کریں'

احتیاطی تدابیر کےساتھ  دینی فرائض کی ادائیگی کی مثال پیش کریں (فوٹو سعودی گزٹ)
سعودی عرب میں علما کی سپریم کونسل نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ اگر وہ ایسے ملکوں میں رہ رہے ہیں جہاں کرونا وائرس کا حملہ جاری ہے تو وہ ان ملکوں میں نافذ کرفیو اور لاک ڈاؤن جیسی احتیاطی تدابیر کی لازمی پابندی کریں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق علما کی سپریم کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام مسلمان اپنے اپنے ممالک میں نافذ قوانین پر مکمل عمل کریں اور رمضان المبارک میں نمازیں اور تراویح اپنے گھروں میں ادا کریں۔

سماجی رابطوں میں دوری  پر کاربند رہیں، دوسروں کی پریشانی کا باعث نہ بنیں (فوٹو ٹوئٹر)

بیان کے مطابق ’مسلمان جن ملکوں میں رہائش پذیر ہیں انہیں وہاں عالمی وبا کی روک تھام کی خاطر نافذ کردہ احتیاطی تدابیر کا لحاظ رکھتے ہوئے اپنے دینی فرائض کی ادائیگی کی مثال پیش کرنی چاہیے۔‘
سپریم کونسل نے مزید کہا ہے کہ 'وہاں کی حکومتوں نے مسلمانوں کو دینی شعائر ادا کرنے کی اجازت دے رکھی ہے تاہم انہیں ادا کرتے وقت یہ خیال رکھنا چاہیے کہ اس سے دوسروں کو پریشانی نہ ہو اور سماجی رابطوں میں دوری کا جو عمل اپنا گیا ہے اس پر کاربند رہیں اور دوسروں کی پریشانی کا باعث نہ بنیں۔'
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو رو کنے کے لیے سعودی عرب کے مفتی اعظم کی جانب سے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران نماز تراویح اور عید کی نماز بغیر خطبے کے  گھروں میں ہی ادا کی جائے۔

عالمی وبا کی روک تھام کی احتیاطی تدابیر کے لیے ملکی قوانین کا احترام کریں (فوٹو ہویہ پریس)

سعودی عرب سمیت متعدد اسلامی ملکوں مصر اور متحدہ عرب امارات نے  بھی مساجد کے اندر نماز باجماعت پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عاید کر رکھی ہے تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو  ممکنہ حد تک روکا جا سکے۔
مصر میں احتیاطی تدبیر کے طور پر افطار اور سحر کے روایتی خیمے اور  رمضان کے مہینے میں کھلی جگہوں پر  روایتی اجتماع  کے انعقاد پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔‎

شیئر: