Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب یورپ کا سفر کیسے ممکن ہوگا؟

شنجین ممالک کی سرحدیں دسمبر تک بند رہیں گی (فوٹو: سبق)
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کورونا کے بعد بین الاقوامی سفر کی صورتحال کیا ہوگی۔
اس وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں سفری پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ سفارتخانوں میں ویزوں کا اجرا بھی عارضی طور پر معطل ہے۔

سفارتخانوں میں ویزوں کا اجرا بھی عارضی طورپر معطل ہے(فوٹو سوشل میڈیا)

اس حوالے سے یورپی ممالک کا سفر کرنے والے وہ افراد جن کے پاس ’شنجین‘ ویزہ ہے ان کے بارے میں سوال پیدا ہو گیا کہ ان ممالک میں جانے کے لیے کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔
مقامی ویب نیوز ’سبق‘ نے 'رشیا ٹوڈے‘ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ’کورونا وائرس کی وباء نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تاہم جب یہ وباء ختم ہو جائے گی اور اس کی ویکسین بھی مارکیٹ میں عام دستیاب ہوگی تو کیا مستقبل میں شنجین ممالک سفر کے لیے کوئی خاص پابندیاں عائد کریں گے؟

یورپی یونین آنے والوں کے لیے ’کورونا ‘ کا ٹیسٹ لازمی ہوگا (فوٹو سوشل میڈیا)

اس حوالے سے یورپی یونین کے ایک ذمہ دار اہلکار کا کہنا تھا کہ ’کورونا کے حوالے سے جب حالات سازگار ہو جائیں گے اور معاملات حکومتوں کے کنٹرول میں آجائیں گے تو سفر پر عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد یورپی یونین آنے والوں کے لیے ’کورونا‘ کا ٹیسٹ لازمی ہوگا۔‘
 ممکنہ صورتحال یہ ہوگی کہ یورپی ممالک جانے کے لیے شنجین ویزہ حاصل کرنے کے لیے درخواست گزار کو ’نئے کورونا وائرس‘ کا ٹیسٹ بھی جمع کرانا ہوگا۔ سفر پر روانگی سے قبل بھی دوبارہ ٹیسٹ کرایا جائے گا تاکہ اس امر کی یقین دہانی کی جاسکے کہ متعلہ فرد میں کورونا وائرس نہیں ہے۔

’کورونا وائرس کی وباء نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے (فوٹو عرب نیوز)

قبل ازیں فرانسیسی صدر میکرون نے کہا تھا کہ شنجین ممالک کی سرحدیں آئندہ ستمبر تک بند رہیں گی۔ اس وجہ سے شنجین ویزہ حاصل کرنے والوں کو ستمبر 2020 تک انتظار کر نا پڑ رہا ہے ۔

شیئر: