ایکواڈور کی خاتون جن کے کورونا وائرس سے ہلاک ہوجانے کی تصدیق کی گئی تھی، اچانک ہی ہسپتال میں زندہ ہوگئیں۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 74 سالہ البا ماروری جنہیں بخار اور سانس لینے میں دشواری پر گذشتہ مہینے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
وہ تین ہسپتالوں میں گیا مگر بیڈ ملنے تک بہت دیر ہوچکی تھیNode ID: 473291
-
'میں نے خود ایمبولینس چلائی اور اپنے ہاتھوں سے قبر کھودی'Node ID: 473786
وہ تین ہفتوں سے بے ہوشی کی حالت میں تھیں اور انہیں 27 مارچ کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔
ایک ہفتے بعد ان کے اہلخانہ کو ہسپتال کے مردہ خانے میں ایک میت دکھائی گئی تاہم کورونا وائرس کے ڈر سے انہیں قریب نہیں جانے دیا گیا جس کی وجہ سے وہ چہرہ نہیں دیکھ سکے۔
ماروری کے بھانجے کا کہنا ہے کہ 'انہوں نے سوچا کہ یہ ان کی آنٹی ہیں اور ہسپتال کی انتظامیہ کو بتا دیا۔'
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'میں ان کا چہرہ دیکھنے سے ڈر رہا تھا۔'
![](/sites/default/files/pictures/April/36516/2020/00144023-800.jpg)
مورلا نے کہا کہ 'میں میت سے ایک میٹر کی دوری پر کھڑا تھا، میت کے بال اور رنگت بالکل میری آنٹی جیسی تھی، یہاں تک کہ ان کے جسم پر بالکل ویسا ہی زخم تھا جیسا میری آنٹی کے جسم پر۔ اس میت کو تدفین کے لیے گھر لے جایا گیا۔'
ماروری کو جمعرات کو ہوش آیا تو انہوں نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ وہ کون ہیں اور اپنی بہن اورا کو فون کال کرنے کا کہا۔
ماروری کی ایک اور بھانجے جوان کارلوس نے بتایا کہ 'ڈاکٹرز تصدیق کے لیے میری آنٹی کے گھر گئے اور انہیں غلطی سے متعلق آگاہ کیا۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں اب بھی نہیں معلوم کہ ان کے گھر میں کس کی میت کی راکھ ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/36516/2020/pic1.png)