خاتون کے شوہر بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے (فوٹو پی ٹی آئی)
انڈیا کے شہر چنئی میں ایک 55 سالہ خاتون کورونا وائرس سے صحت یاب ہو کر گھر لوٹیں تو محلے داروں کے تعصب اور نفرت انگیز رویوں کا شکار ہو گئیں۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق خاتون اپنے 68 سالہ شوہر کے ساتھ انڈین شہر چنئی میں ایک کرایے کے فلیٹ میں رہتی ہیں۔ ان کے شوہر بھی کوڈو 19 کے مریض ہیں جن کا علاج ابھی جاری ہے۔
جب سے وہ ہسپتال سے صحت یاب ہو کر گھر لوٹی ہیں تب سے محلے دار ان کو دیکھتے ہی نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ جملے کسنا شروع کر دیتے ہیں۔
حال ہی میں خاتون جب کپڑے لٹکانے اپنے گھر کے ٹیرس پر گئیں تو پڑوسیوں نے ان کے خلاف فرقہ وارانہ اور تضحیک آمیز جملے کسے۔
خاتون کے بھائی اے جے جواد جو پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل ہیں نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ ایسے رویوں کی وجہ مذہب ہے۔
انہوں نے محلے داروں کے رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس اور مقامی کارپوریشن کو واقعہ کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے۔
انہوں نے مقامی سینٹری انسپکٹر کا بے حد شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس موقعے پر ان کی بہن کی مدد کی حتی کہ ضروری استعمال کی اشیا بھی ان کے گھر پہنچائیں۔
خاتون کے بھائی کا مزید کہنا تھا کہ چنئی کے پولیس کمشنر نے بھی ان سے رابطہ کیا ہے اور پولیس اہلکاروں نے موقعے پر پہنچ کر خاتون اور محلے داروں سے بھی بات کی ہے۔
جواد کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کی بہن اور شوہر نے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت نہیں کی تھی، اس کے باوجود انہیں ’تبلیغی‘ کہہ کر پکارا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پڑوسیوں نے فائر ڈیپارٹمنٹ کو بلوا کر ان کی بہن کے فلیٹ پر پانی کا چھڑکاؤ بھی کروایا۔
خاتون کے مالک مکان کے ساتھ بھی امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔
جواد کے مطابق گذشتہ 20 دنوں سے ان کو گھر میں بند کر کے رکھا ہوا ہے اور باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، وہ اپنے بیٹے کو رات دیر سے ضروری سامان بازار سے لینے بھیجتے ہیں۔ جبکہ مالک مکان اور تمام گھر والوں کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔
خاتون اور ان کے شوہر کے کورونا کے نتائج مارچ کے آخری ہفتے میں مثبت آئے تھے، جبکہ رواں ہفتے بدھ کے روز صحت یاب ہونے پر خاتون کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا جبکہ ان کے شوہر کا علاج جاری ہے۔