انڈیا میں کورونا وائرس کے پیش نظر تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والوں کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس بار انڈیا کے اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے ان کے خلاف بیان دیا ہے۔
دوسری جانب انڈیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت سے تبلیغی جماعت کے 12 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 'ان 12 افراد پر قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان کا تعلق اسلامی ملک انڈونیشیا سے ہے۔'
اخبار کے مطابق 'ان افراد نے مارچ کے وسط میں دہلی کے حضرت نظام الدین میں قائم تبلیغی جماعت کے مرکز میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کی اور بعد میں 23 تاریخ کو ممبئی آ گئے تھے۔ یہ افراد ممبئی شہر کے علاقے مغربی باندرہ کی ایک عمارت میں پائے گئے جس کے بعد انہیں ایک ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھا گیا۔'
مزید پڑھیں
-
سڑک پر بکھرے نوٹ اُٹھانےکو کوئی تیار نہیںNode ID: 472811
-
انڈیا: 'ہسپتال میں کورونا کا شکار مسلمانوں کا داخلہ ممنوع ہے'Node ID: 473111
-
انڈیا: آبادیوں سے سوشل میڈیا تک مذہبی منافرت کا مظاہرہNode ID: 473251
رپورٹ کے مطابق 'یہ چھ جوڑے تھے جن میں سے دو مردوں میں کورونا مثبت پایا گیا ہے جبکہ باقی چھ خواتین سمیت 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بہر حال ان کی رپورٹس منفی آئی ہے۔'
ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ 'انھوں نے لاک ڈاؤن کی پابندی نہیں کی اور متعدد مساجد کا دورہ کیا جن میں دھاراوی کی مسجد بھی شامل ہے۔' خیال رہے کہ دھاراوی ممبئی کی سب سے بڑی کچی آبادی ہے جسے دنیا کی سب سے بڑی گنجان ترین کچی بستی کہا جاتا ہے۔
باندرہ پولیس سٹیشن کے ایک افسر نے اخبار کو بتایا کہ 'ان افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفہ 304، 307، 188 اور 269 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دفعات 304 اور 307 قتل کی کوشش کی دفعات کے زمرے میں آتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف وبائی امراض کے قانون کی خلاف ورزی کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔'
گذشتہ روز انڈیا کے سوشل میڈیا پر تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد کی جانب سے پلازمہ دیے جانے پر ان کی تعریف ہو رہی تھی لیکن انڈیا کے وزیر برائے اقلیتی امور کو یہ نہیں بھایا اور انھوں نے متواتر دو ٹویٹس میں تبلیغی جماعت کے لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
انھوں نے لکھا کہ 'انڈیا میں کورونا پھیلانے والے تبلیغی اپنے آپ کو 'کورونا واریئرز' بتا رہے ہیں۔ کمال ہے۔۔۔ تبلیغی اپنے گناہوں پر شرمندہ ہونے کے بجائے لاکھوں کورونا واریئرز کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ اسے کہتے ہیں چوری اور سینہ زوری۔۔۔'
Those Tablighi committed sin to spread Corona through their “Criminal Conduct” are claiming themselves to be “Corona warriors”.Amazing..Instead of being ashamed of their crime,Tablighi are insulting lakhs of #CoronaWarriors This is called “Chori Aur Seena Zori" #IndiaFightsCorona
— Mukhtar Abbas Naqvi (@naqvimukhtar) April 27, 2020
ایک دوسری ٹویٹ میں انھوں نے لکھا کہ 'بے شک کچھ قوم پرست مسلمانوں نے ضرورت مندوں کو پلازمہ دیا ہے لیکن انھیں تبلیغی کہنا درست نہیں ہے۔ ہر انڈین مسلمان کو تبلیغی ثابت کرنے کی منصوبہ بند گھٹیا تبلیغی سازش ہے۔'
Of course some patriotic Indian Muslims have donated plasma to the needy but it’s not correct to call all of them Tablighi. There is a "well-planned dirty Tablighi conspiracy" to prove every Indian Muslim as Tablighi. #IndiaFightsCorona
— Mukhtar Abbas Naqvi (@naqvimukhtar) April 27, 2020
ان کی ٹویٹس پر لوگوں نے انھیں بہت ہی سخت سست کہا ہے۔ کسی نے لکھا کہ 'اگر آپ کسی بے شرم کو دیکھنا چاہیں تو یہاں دیکھیں۔۔۔' تو کسی نے کہا کہ 'تنقید کرنا بند کریں وہ آپ کے بارے میں نہیں سوچتے اور آپ کا جمہوریت میں وجود نہیں ہے، لیکن آپ نے جو کیا وہ چھوٹا منہ بڑی بات ہے۔'
Stop critising they dont care you and you dont exist for democracy!but what you did is chota mu aur badi baat!
— Freetweeter (@k1990_f) April 27, 2020