Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا آنکھوں کے راستے بھی منتقل ہو سکتا ہے: نئی تحقیق

ڈاکٹر چن کے مطابق ’آنکھیں انفیکشن کا ایک اہم راستہ ہو سکتی ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ ہاتھوں کو صابن سے دھوتے رہیں اور گندے ہاتھوں سے چہرے کو نہ چھوئیں، لیکن اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ وائرس انسانوں میں آنکھوں کے راستے بھی منتقل ہو سکتا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق جمعرات کو لانسٹ میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے محققین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سارس وائرس کے مقابلے میں ’بہت زیادہ تیزی‘ سے انسانوں کو متاثر کرتا ہے۔
اس ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل چن نے کہا ہے کہ ’سارس کے مقابلے میں نئے کورونا وائرس کی نظام تنفس اور آنکھوں کے پپوٹے کے نیچے اور سفید حصے کے اوپر موجود شفاف جھِلی میں سرائیت کرنے کی صلاحیت 80 سے 100 فیصد تک زیادہ ہے۔‘
محققین کے مطابق یہ تحقیق کورونا وائرس کی بڑے پیمانے پر منتقلی کی وضاحت کرتی ہے اور ڈاکٹر مائیکل چن کا کہنا ہے کہ ’اس سے یہ حقیقت بھی سامنے آتی ہے کہ آنکھیں انفیکشن کا ایک اہم راستہ ہو سکتی ہیں۔‘ 
یاد رہے کہ 2002 اور 2003 میں سارس وائرس نے آٹھ ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر کیا تھا اور اس سے آٹھ سو ہلاکتیں ہوئی تھیں، جن میں سے 299 اموات ہانک کانگ میں ہوئی تھیں۔
چین میں حکومتی سطح پر نظام تنفس کے سر کردہ ماہر وانگ گوانگفا، جو ووہان میں ایک انسپیکشن کے دوران خود بھی وائرس کا شکار ہو گئے تھے، کا کہنا ہے کہ انہیں شک ہے کہ وہ صرف این 95 ماسک پہنے رکھنے اور آنکھوں کو نہ ڈھانپنے کی وجہ سے بیمار ہوئے۔

یہ تحقیق طبی عملے کے لیے گلاسز کے استعمال کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ (فوٹو: گارڈین)

اس تحقیق سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑنے والے طبی عملے کے لیے حفاظتی گلاسز کی کتنی اہمیت ہے۔

شیئر: