اجتماعی افطار میں شریک افراد کورونا کا شکار
تقریبات میں کورونا تیزی سے ایک دوسرے کو لگ جاتا ہے.(فوٹو سبق)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ رمضان میں اجتماعی افطار تقریب میں شرکت سے دسیوں افراد کورونا میں مبتلا ہوگئے.
سبق ویب سائٹ کے مطابق العبد العالی نےکہا ہے کہ نیا کورونا وائرس اجتماعات اور تقریبات میں تیزی سے ایک دوسرے کو لگ جاتا ہے. بسا اوقات ہلاکت کا باعث بھی بن جاتا ہے.
مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو بار بار تنبیہ کی جاچکی ہے کہ وہ ہر طرح کے اجتماعات و تقریبات سے پرہیز کریں. مہلک وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے تقریبات سے دور رہنا ضروری ہے.
وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ متعدد پڑوسی افطار دسترخوان پر جمع ہوئے. سماجی فاصلے کا خیال نہیں رکھا گیا. جس سے افطار پروگرام میں شریک دسیوں افراد کورونا وائرس کی زد میں آگئے. سب لوگ اس سے عبرت پکڑیں.
یاد رہے کہ سعودی عرب میں رمضان کے دوران مساجد کے احاطوں میں افطار دسترخوان لگائے جاتے تھے. خاص مقامات پر افطار کیمپ کا بھی اہتمام کیا جارہا تھا.
مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی مدینہ منورہ میں دنیا کے سب سے بڑے افطار دستر خوان ہوتے تھے.
سعودی حکومت کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے اور پھیلنے سے روکنے کے لیے ان سب پر پابندی لگائے ہوئے ہے. علاوہ ازیں رشتہ داروں اور ہمسایوں کے یہاں افطار تقریبات سے بھی اسی وجہ سے روکا جارہا ہے.