پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر لگائی گئی خار دار تار کے مثبت اثرات سامنے آنے کے بعد پاکستان نے ایران کی سرحد سے ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں پر قابو پانے اور سمگلنگ روکنے کے لیے سرحد پر خاردار تار لگانے کے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے درکار رقم جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ رقم دو مراحل میں جاری کی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ دفاع ڈویژن کی جانب سے پاک ایران سرحد پر خاردار تار لگانے کے لیے پہلے مرحلے میں رواں مالی سال میں 3 ارب 28 کروڑ روپے جبکہ دوسرے مرحلے میں مالی سال 2020-21 میں 26 ارب 92 کروڑ روپے کی گرانٹ کی سفارش کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
-
لاک ڈاؤن میں نرمی، حکومتی احکامات میں ابہامNode ID: 478166
-
وزیراعظم یا تو سادہ ہیں یا پھر کرپٹ: بلاول بھٹوNode ID: 478451
-
بیرون ملک پاکستانیوں کو پاسپورٹ کی ترسیلNode ID: 478466