Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'کھلاڑی ہوں کوئی گورا نہیں'، بابر اعظم

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بیٹسمین بابر اعظم کو ون ڈے میچوں کے لیے  قومی ٹیم کا کپتان مقرر کیا ہے جس پر انہیں ملک بھر سے مبارکبادیاں وصول ہو رہی ہیں اور سینیئر کھلاڑیوں سمیت شائقین کرکٹ بھی انہیں سراہ رہے ہیں کہ انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں بہترین کارکردگی سے خود کو منوایا۔
تاہم سابق پاکستانی کرکٹر تنویر احمد سمجھتے ہیں کہ بابر اعظم کو اپنی انگریزی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ 
اپنی ایک یوٹیوب ویڈیو میں انہوں نے بابراعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے تنویر احمد نے کہا کہ جب بھی کوئی کپتان بن جائے تو اسے ٹاس اور میچ کے بعد گفتگو کرنا ہوتی ہے، اس کے علاوہ جب وہ مختلف ممالک کے دورے کرتا ہے تو وہ مختلف چینلز پر انٹرویو بھی دیتا ہے۔
اانہوں نے کپتان بابر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ اب اپنی شخصیت اور انگریزی میں بہتری لائیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے ویڈیو کے ذریعے مقامی میڈیا سے گفتگو میں تنویر احمد کے اس تبصرے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'کوشش کرتا ہوں کہ ٹیم کو اپنی پرفارمنس سے جتواؤں، میں کرکٹ کھیلتا ہوں کوئی گورا نہیں ہوں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'آہستہ آہستہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ سیکھتے ہیں ایک دم سب کچھ نہیں آجاتا۔'
ٹوئٹر صارفین بھی اپنے پسندیدہ کھلاڑی کے دفاع میں سامنے آگئے اور تنویر احمد کے تبصرے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

سلیم خالق نامی صارف نے لکھا کہ تنویراحمد نے پاکستان کےلیے 10 میچز بھی نہیں کھیلے مگر وہ ٹی وی پر چیخ پکار اور متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں۔ اب وہ بابراعظم کو انگریزی اور پرسنالٹی بہتر بنانے کا مشورہ دے رہے ہیں،ایک کرکٹر کے لیے اس کا کھیل سب سے زیادہ اہم ہوتا ہے،ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے۔
 

ایک اور صارف علی ارسلان نے لکھا کہ 'مجھے نہیں معلوم کہ یہ لوگ بہترین انگریزی کے لیے اتنے دیوانے کیوں ہیں۔ اگر کوئی اردو بولتا ہے تو اس میں کچھ غلط بات نہیں۔ بہتر انگریزی کا بہتر شخصیت سے کیا تعلق ہے؟'

کچھ صارفین سابق کرکٹر کی بات سے متفق بھی نظر آئے۔ قاسم نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ صرف سکور اور رنز کرنا ہی کافی نہیں ہوتا۔ اگر آپ دنیا کے بہترین کرکٹرز کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی کمیونیکیشن سکلز بھی بہتر کرنا ہوں گی۔ انگلش ایک بین الاقوامی زبان ہے۔'

شیئر: