پاکستان کی وفاقی حکومت نے سالانہ بجٹ میں 50 ہزار روپے کی خریداری پر شناختی کارڈ کی کاپی لینے کی شرط میں تبدیلی کرتے ہوئے شناختی کارڈ کے بغیر خریداری کی حد ایک لاکھ روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔
دوسری جانب طویل عرصے کے بعد بجٹ تقریر کے دوران وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا اعلان نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’اب ایک لاکھ کی خریداری پر ہی شناختی کارڈ دکھانا ہو گا‘Node ID: 484761
-
بجٹ میں بیرون ملک سے ترسیلات زر پر ٹیکس ختم کرنے کی تجویزNode ID: 484796
-
مالی سال 2020-2021 کا بجٹ سوشل میڈیا صارفین کیا کہتے ہیں؟Node ID: 484816
قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ 2019 میں ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے اور ٹیکس نیٹ سے باہر افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے عام خریدار سے 50 ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی کاپی لینے کی پابندی عائد کی تھی۔ اب خریداری کی رقم 50 ہزار سے بڑھا ایک لاکھ کرنے کی تجویز ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال حکومت کی جانب سے خریداروں سے شناختی کارڈ کی شرط عائد کرنے پر تاجر برادری نے احتجاج کیا تھا۔
احتجاج کے ساتھ ساتھ تاجروں نے وفاقی حکومت سے مذاکرات بھی کیے اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کرکے مداخلت کرنے کی اپیل کی تھی۔
ان مذاکرات کے نتیجے میں اس شرط پر فروری 2020 تک عمل درآمد رکا رہا تاہم فروری سے یہ شرط لاگو کر دی گئی تھی۔
تاجروں کا موقف تھا کہ اس شرط سے کاروبار پر برے اثرات مرتب ہوں گے اور لوگ خریداری کرنے سے کترائیں گے جس سے کاروبار رکے گا اور معیشت کو نقصان ہوگا۔
![](/sites/default/files/pictures/June/36506/2020/000_1hf2z0.jpg)
حکومت نے اس شرط کے لاگو ہونے کے چار ماہ بعد ہی خریداری کی حد میں اضافہ کر کے جزوی طور پر تاجروں کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے وقت یہ روایت رہی ہے کہ حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کا اعلان کرتی ہے۔ عموماً اعلان کردہ اضافے میں فنانس بل کی منظوری تک مزید اضافہ بھی کر دیا جاتا ہے۔
حماد اظہر کی بجٹ تقریر میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے یا کمی کا کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔
اردو نیوز نے سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، قومی اسمبلی کے سابق سیکرٹری سطح کے افسران اور وزارت خزانہ سمیت دیگر سرکاری اداروں کے حاضر سروس ملازمین سے معلوم کرنے کرنے کی کوشش کی ہے کہ آخری دفعہ کب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا؟
سابق سرکاری ملازمین کے مطابق تو انہیں یاد بھی نہیں پڑتا کہ کبھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی بھی اضافہ نہ کیا گیا ہو۔
![](/sites/default/files/pictures/June/36511/2020/2607b1e8-6a61-4b1f-8f84-47b28d08db3d_1.jpg)