وفاقی بجٹ کو سوشل میڈیا پر کتنے نمبرز؟
سوشل میڈیا میں زیادہ بحث تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر کی جا رہی ہے (تصویر اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس تو نہیں لگایا گیا مگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا ذکر بھی نہیں کیا گیا ہے۔
پاکستان میں کچھ ہو، جس کا تعلق یا تو پاکستان تحریک انصاف سے ہو یا عوام سے اور سوشل میڈیا خاموش رہے۔ٹوئٹر پر بجٹ 2020 اس وقت ٹاپ ٹرینڈ ہے.
کچھ نئے ٹیکس نہ لگائے جانے، مہنگائی کو کم کرنے اور تعلیم کے لیے مختص رقم بڑھانے پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں تو کچھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر برہم ہیں۔
مبشر زیدی نے بجٹ کے بارے میں لکھا کہ ’موجودہ حالات میں اچھا بجٹ ہے۔ مہنگائی کو چھ فیصد تک لایا جائے گا اور ہائیر ایجوکیش کا بجٹ بڑھا کر 64 ارب کر دیا گیا۔ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ تاہم براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 25 فیصد اضافہ ایک بڑا چیلینج ہوگا۔‘
اقصی نامی صارف نے سرکاری ملازمین کےحوالے سے لکھا کہ ’سرکاری ملازمین کو کم سےکم تنخواہیں ملنے پر شکر ادا کرنا چاہیے جیسے بھی حالات ہوں انہیں تنخواہ ملے گی۔ ان کے بارے میں سوچیں جنھیں روزانہ کیا بنیاد پر کمانا ہوتا ہے۔ وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ کما بھی پائیں گے یا نہیں۔‘
سرکاری اداروں سے منسلک بیشتر سوشل میڈیا صارفین نے حکومت کی طرف سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
مظہر عباس نے ٹوئٹر صارفین سے بجٹ سے متعلق سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ اس حکومتی بجٹ کے بارے میں کیا کہیں گے اور اپوزیشن کے رویے کے 0-10کے درمیان نمبر دیں؟‘
جس کے جواب میں ٹوئٹر صارف عثمان نے کہا غریبوں کے لیے میں اس بجٹ کو 10/8 ، اور بزنس کے حوالے سے 5 نمبر دوں گا۔
زیادہ تر صارفین نے حکومتی بجٹ کو دس میں سے 7-8 نمبر دے جبکہ اپوزیشن کے رویے کو صفر اور دو نمبر دیے۔
لاریب نے لکھا کہ ’بجٹ کی تقریر کے دوران واک آوٹ کرجانا غیراخلاقی حرکت ہے بجٹ کو میں10 میں سے 8 نمبر دوں گی کورونا کی وبا کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنا ضروری نہیں تھا لیکن صحت کے بجٹ میں اضافہ ہونا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر نیشنل اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے کے جانے والی نعرے بازی کی ویڈیوز بھی شئیر کی جا رہی ہیں ۔ٹوئٹر صارف راشد نصراللہ نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ’اسمبلی علی بابا چالیس چور کے نعروں سے گونج اٹھی۔‘
عمار نامی صارف نے لکھا کہ ’’نہ تنخواہوں میں اضافہ، نہ پنشن میں اضافہ اور نہ ہی دفاعی بجٹ میں اضافہ۔ اب بتائیں کون ہے سیلکٹڈ؟‘