وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2020-21 کے لیے 72 کھرب 94 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا جس کا حجم گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں 11 فیصد کم رکھا گیا ہے۔
بجٹ میں ٹیکس اصلاحات اور کسٹم ڈیوٹیز پر انحصار رکھا گیا ہے تاکہ مقامی ٹیکس کلیکشن کو مزید بہتر کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
-
وفاقی بجٹ، تنخواہوں میں اضافہ نہ ہو سکاNode ID: 484841
-
تحقیقات، کارروائی کے باوجود چینی کی قیمت کیوں کم نہیں ہو رہی؟Node ID: 484876
-
مرغیوں اور کٹوں کے منصوبوں کے لیے بجٹ میں اضافی گرانٹNode ID: 484921
اپنی بجٹ تقریر میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے عام آدمی کو ریلیف دینے کا اعلان کیا۔ جس سے کئی اشیاء کی مجموعی قیمتوں میں کمی ہوگی اور اس کا براہ راست فائدہ صارفین کو پہنچے گا۔
ایف بی آر کے مطابق حکومتی اقدامات کے نتیجے میں سستی ہونے والی اشیاء میں دودھ، دہی، کریم، پنیر، مکھن، دیسی گھی شامل ہوں گے۔
چاول، پھل، خشک میوے، مچھلی، پولٹری، جانوروں کا کھانا، انڈے، شہد، کافی، مٹھائی پر ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ جس سے ان اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی۔
اسی طرح سبزیاں، تیل، مصالحہ جات، چینی، سویابین پر بھی ریلیف دینے کی تجویز ہے۔ ایل ای ڈی لائٹس کی پاور سپلائی اور لینز پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز ہے، زچہ بچہ کے فوڈ سپلیمنٹس سستا کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجٹ منظوری کی صورت میں ان اشیاء کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔
![](/sites/default/files/pictures/June/36506/2020/pakistan-market-afp.jpg)
اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے مختلف اشیاء ہر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جس کا فائدہ قیمتوں میں کمی کی صورت میں ہوگا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق بجٹ میں پروجیکٹر، گھریلو الیکٹرک آلات، کاغذ، وال پیپر، کھیلوں کا سامان، زرعی آلات، کھاد، ربڑ، فضائی سفر، کمپیوٹر، دفتری آلات پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے بجٹ تقریر میں کہا کہ پاکستان میں موبائل فون بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے پاکستان میں موبائل فون بنانے کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کی جا رہی ہے جبکہ آٹورکشہ، موٹرسائیکل رکشہ، 200 سی سی تک کی موٹر سائیکلوں پر ایڈوانس ٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/June/36506/2020/000_1t73ot.jpg)