مصری وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ سعودیوں اور خلیجی ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
یہ وضاحت ان رپورٹوں کے تناظر میں جاری کی گئی ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مصر نے سعودی عرب، کویت، بحرین، سلطنت عمان اور امارات کے شہریوں سے ویزا فیس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قطر کے شہریوں سے ویزا فیس پہلے سے ہی لی جا رہی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مصر کے معاون وزیر خارجہ یاسر محمود ہاشم نے بتایا کہ مصر کے متعلقہ حکام غیرملکیوں کے لیے ویزے کا نیا نطام تیار کر رہے ہیں۔ اس کا مقصد ایک طرف تو سیاحت کو فروغ دینا اور دوسری جانب ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مصر: اب طویل مدتی سیاحتی ویزوں کا اجراNode ID: 458126
کویتی جریدے الانبا کے مطابق مصری وزیر نے توجہ دلائی کہ مصر چاہتا ہے کہ سیاحت کے معاملے میں تمام غیرملکیوں کے ساتھ مساوات کے اصول پر عمل کرے اور کسی کے ساتھ امتیاز نہ برتا جائے البتہ دو طرفہ یا علاقائی معاہدوں میں شریک ممالک کے شہریوں کے ساتھ ترجیحی معاملہ جاری رکھا جائے گا۔
مصری عہدیدار نے بتایا کہ فی الوقت 80 ممالک کے شہریوں کو پیشگی ویزے کے بغیر سیاحت کی غرض سے مصر آنے کی اجازت ہے۔ انہیں مصر کے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر ویزا جاری کر دیا جاتا ہے۔ بیشتر عرب ممالک کے شہری اسی زمرے کے ہیں-
یاسر محمود ہاشم نے بتایا کہ متعدد ممالک کے شہریوں کو آن لائن سیاحتی ویزا حاصل کرنے کی سہولت میسر ہے اور رہے گی۔
مصر کے معاون وزیر خارجہ نے کہا کہ جہاں تک جی سی سی ممالک کے شہریوں کا تعلق ہے تو وہ ہوائی اڈے یا بندرگاہ یا بری سرحدی چوکی پہنچ کر مصر کا سیاحتی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ اپنے یہاں مصری سفارتخانوں سے بھی ویزا حاصل کرکے سفر کر سکتے ہیں۔ یہ طریقہ کار برسہا برس سے نافذ ہے اسے تبدیل نہیں کیا گیا۔