Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے نیشنل ایکشن پلان پر تاحال مکمل عمل نہیں کیا: رپورٹ

رپورٹ میں پاکستان میں گزشتہ برس ہونے والے دہشت گرد حملوں کا بھی تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے انسداد دہشت گردی کے بیورو کی جانب سے سال 2019 کی جاری کردہ رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ پاکستان نے گذشتہ سال امریکہ طالبان مذاکرات میں تعمیری کردار ادا کیا۔
بدھ کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سال 2019 میں انسداد دہشت گردی کے لیے کئی اہم اقدامات کیے جن میں انڈیا پر حملے میں ملوث جیش محمد کے خلاف کارروائی اور ’ٹیرر فناسنگ‘ کو روکنا بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو انڈیا اور افغانستان کے خلاف کارروائیاں کرنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ پاکستان نے گذشتہ سال امریکہ طالبان مذاکرات میں تعمیری کردار ادا کیا۔
سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کہتی ہے کہ پاکستان نے سال 2015 میں انسداد دہشت گردی کے لیے شروع کیے نیشنل ایکشن پلان پر تاحال مکمل عمل نہیں کیا، خاص طور پر اس پلان میں دہشت گرد تنظمیوں کو بلاتخصیص ختم کرنے کے وعدے پر عمل نہیں ہو سکا۔ 
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے انسداد دہشت گردی کے بیورو کی رپورٹ میں پاکستان میں گذشتہ برس ہونے والے دہشت گرد حملوں کا بھی تفصیلی ذکر کیا گیا ہے جن میں داتا دربار لاہور پر کیا جانے والا خودکش حملہ بھی شامل ہے جس میں پولیس اہکاروں سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستان کی طرف سے امریکی محکمہ خارجہ کی اس رپورٹ پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ 
دفتر خارجہ نے بدھ کو جاری کیے جانے بیان میں کہا ہے کہ یہ رپورٹ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے بارے میں تضادات پر مبنی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ رپورٹ جہاں یہ اعتراف کرتی ہے کہ خطے میں القاعدہ کی موجودگی کم ہوئی ہے وہیں القاعدہ کے خاتمے میں پاکستان کے کردار کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
انہوں  نے مزید کہا ہے کہ رپورٹ اس بات کا ذکر کرتی ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے مگر اس میں ذکر نہیں کیا گیا کہ یہ سب پاکستان کے انسداد دہشت گردی آپریشنز کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔
دفتر خارجہ نے اس مفروضے کو بھی مسترد کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کسی بھی دھڑے یا تنظیم کو اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنےکی اجازت نہیں دے گا۔ پاکستان خود طالبان، داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے نبرد آزما ہے۔

شیئر: