کورونا وائرس کی ابھی کوئی ویکسین تو تیار نہیں ہوئی لیکن دنیا میں بہت سی دوا ساز کمپنیاں اسے بنانے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں اور اُمید ظاہر کی جا رہی ہے کہ شاید اس سال کے آخر تک کوئی اچھی خبر مل سکے۔
ویکسین بن بھی جائے تو کیا یہ اتنی بڑی مقدار میں بن پائے گی کہ اس کی سپلائی دنیا بھر میں کی جا سکے؟
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ناروے میں ایک گروپ کولیشن فار ایپی ڈیمک پریپیرڈنیس انوویشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دنیا میں مختلف دواساز کمپنیوں کے اشتراک سے ویکسین کی سالانہ چار ارب خوراکیں بنانے کی تیاری کر لی ہے۔
مزید پڑھیں
-
گھروں میں کورونا کتنی تیزی سے پھیلتا ہے؟Node ID: 486141
-
کیا کورونا کی ویکسین 2021 کے شروع میں دستیاب ہوگی؟Node ID: 487386
-
لاطینی امریکہ: کورونا سے ایک لاکھ امواتNode ID: 487526
یہ گروپ دنیا کے مختلف ممالک میں تجربات سے گزرنے والی نو ویکسینز کی حمایت کر رہا ہے اور اس کے ایک ماہر جیمز روبنسن نے روئٹرز کو بتایا کہ نو میں سے ہر ایک ویکسین کے لیے دو سے تین پلانٹ مختص کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب یہ تعداد بڑھ کر 94 لاکھ 5 ہزار 800 ہو گئی ہے جبکہ اس وبا سے اب تک 4 لاکھ 82 ہزار 162 اموات ہو چکی ہیں۔
کورونا وائرس سے دنیا کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک امریکہ میں یہ تعداد 23 لاکھ 80 ہزار 400 سے تجاوز کر گئی ہے۔
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک ایک لاکھ 22 ہزار کے قریب افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
امریکہ کے بعد برازیل اس وبا سے متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں اب تک 11 لاکھ 88 ہزار 600 سے زائد افراد میں وبا کی تشخیص ہو چکی ہے جبکہ 53 ہزار 830 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں روس تیسرے نمبر پر ہے جہاں 6 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ روس میں کورونا وائرس سے اب تک 8 ہزار 500 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں
